بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف کوریوگرافر فرح خان بھی انتہاپسندوں کی زد میں آگئیں۔

معروف کوریوگرافر فرح خان نے اپنے شو ’سلیبرٹی ماسٹر شیف 2025‘ میں ہولی کے تہوار میں ہونے والی ایسی رسومات پر اعتراض کیا تھا جو دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث بن تھیں۔

فلم ساز فرح خان نے ہولی تہوار کے دوران سڑکوں پر ہلڑبازی اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کو بھی افسوسناک قرار دیا تھا۔

سوشل میڈیا پر سرگرم بے جے پی کے ہرکارے اور انتہاپسند ہندوؤں نے فرح خان پر نہ صرف تنقید کی بلکہ ان کو دھمکیاں بھی دیں۔

انتہاپسند ہندوؤں نے فرح خان پر ہندو روایات کی توہین کرنے کا الزام لگایا اور معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بصورت دیگر وہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں۔

تاہم سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے فرح خان کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ  کوریوگرافر اور فلم ساز نے جس چیز کی نشاندہی کی ہے وہ درست ہے۔

فرح خان کے حق میں سامنے آنے والوں نے کہا کہ انھوں نے تہوار کو نہیں بلکہ اس کی آڑ میں ہونے والے غلط کاموں کو برا کہا ہے۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

پاکستان سے لاپتا ہونے والے ہندو میاں بیوی کی لاشیں بھارتی ریگستان سے برآمد

بھارت کے ریگستان سے روی کمار اور شانتی بائی نامی جوڑے کی 8 سے 10 روز پرانی لاشیں ملی ہیں جو پاکستان کے شہر گھوٹکی کے رہائشی تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق گھوٹکی میں ان کے نمائندے نے روی کمار کے والدین سے بات کی ہے۔

جنھوں نے بتایا کہ روی کا فصل پر پانی لگانے پر اپنے والد سے جھگڑا ہوگیا اور وہ اپنی بیوی لے کر گھر سے ناراض ہوکر چلا گیا تھا۔

راجستھان پولیس کا کہنا ہے کہ ریگستانی علاقے کے ایک مقامی شحص نے پولیس کو لاشوں کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔

بھارتی پولیس نے بی بی سی کو بتایا کہ جس جگہ سے دونوں کی لاشیں ملیں وہ پاکستانی سرحد سے پار تقریباً پندرہ کلومیٹر بھارت کا علاقہ ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جوڑے نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی اور اس سے قبل وہ کسی رہائشی علاقے تک پہنچ پاتے۔ اُن کی ریگستان میں موت ہوگی۔

روی کمار کی لاش سے موبائل فون ملا جس میں پاکستانی سم کارڈ لگی ہوئی تھی۔ روی کی لاش سے 50 فٹ کی دوری پر شانتی کی لاش ملی۔

لاشیں مسخ ہوچکی ہیں اور ان کے چہرے ناقابل شناخت ہیں۔ دونوں کی موت ریگستان کی گرمی اور پانی نہ ملنے سے ہوئی۔

لاشوں سے شناختی کارڈ بھی برآمد ہوئے جن سے مرد کی شناخت 17 سالہ روی کمار ولد دیوان جی اور خاتون کی 15 سالہ شانتی بائی ولد گلو جی کے نام سے ہوئی۔

بھارتی پولیس نے مزید بتایا کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے لیکن ابھی رپورٹ نہیں آئی۔

راجستھان کے علاقے جیسلمیر میں جوڑے کے رشتے داروں نے شناختی کارڈز کی بنیاد پر ان کی شناخت کی۔

پاکستان سے صحافی لطیف لغاری نے بی بی سی کو بتایا کہ روی کمار اور شانتی بائی ان کے گاؤں سے ہے اور باپ بیٹے کے درمیان تلخ کلامی چاول کی فصل کو پانی دینے کے معاملے پر ہوئی تھی۔

صحافی لطیف لغاری کے بقول والد دیوانو نے بیٹے کو کہا کہ وہ چاول کی فصل کو پانی دینے جائے لیکن اس نے انکار کیا تو والد نے اس کو تھپڑ مارا جس پر وہ اپنی بیوی کو لے کر موٹر سائیکل پر بیٹھ کر روانہ ہو گیا۔‘

لطیف لغاری بے بتایا کہ روی کے والد دیوانو کو معلوم تھا کہ ان کا بیٹا بارڈر کے علاقے کھینجو میں نور پیر کی درگاہ کے آس پاس موجود ہے وہ ان کے پچھے گئے لیکن کوئی پتہ نہیں چلا۔

پاکستانی صحافی لطیف لغاری نے بی بی سی کو مزید بتایا کہ روی کے والد دیوانو کے بقول ان کے کچھ رشتے دار انڈیا میں رہتے ہیں اور وہی جوڑے کی آخری رسومات ادا کریں گے۔

روی کمار نے اہلیہ کے ہمراہ بھارت جانے کے لیے گزشتہ برس ویزے کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • گیند پر جھگڑا، یوسی سیکرٹری نے بچوں پر تشدد اور دھمکیاں دیں‘والدین
  • لیاری عمارت زمیں بوس ہونے کے واقعے میں ہندو کمیونٹی کے 16 افراد جاں بحق، خواتین بھی شامل
  • ٹرمپ مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں‘ ظہران ممدانی
  • ’’ٹرمپ مجھے گرفتار اور ملک بدر کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں‘‘، ظہران ممدانی کا الزام
  • بھارتی تعلیمی ادارے مسلم تعصب کا شکار
  • پاک ‘بھارت سرحد کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی جاری
  • ۔52 ہزار چالان ،بھاری جرمانے،شناختی کارڈ بلاک کی دھمکیاں ،اہل کراچی کی تذلیل ہے،منعم ظفر خان
  • پاک-بھارت سرحد کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری، 46 پاکستانی وطن پہنچ گئے
  • پاکستان سے لاپتا ہونے والے ہندو میاں بیوی کی لاشیں بھارتی ریگستان سے برآمد
  • معروف برانڈ پر خاتون کا سیلز مین پر تشدد اور دھمکیاں، تھپڑوں اور لاتوں کی برسات