قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اور یہ قیامت اس لئے آئے گی کہ جزا دے اللہ اْن لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور نیک عمل کرتے رہے ہیں اْن کے لیے مغفرت ہے اور رزق کریم۔ اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے زور لگایا ہے، ان کے لیے بدترین قسم کا دردناک عذاب ہے۔ اے نبیؐ، علم رکھنے والے خوب جانتے ہیں کہ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے وہ سراسر حق ہے اور خدائے عزیز و حمید کا راستہ دکھاتا ہے۔ منکرین لوگوں سے کہتے ہیں ’’ہم بتائیں تمہیں ایسا شخص جو خبر دیتا ہے کہ جب تمہارے جسم کا ذرہ ذرہ منتشر ہو چکا ہو گا اس وقت تم نئے سرے سے پیدا کر دیے جاؤ گے؟۔ (سورۃ سباء:4تا7)
سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ کے پاس کچھ صحابہ حاضر ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں میں بعض اوقات اتنے برے خیالات آتے ہیں جنہیں ہم بیان نہیں کر سکتے۔ آپؐ نے فرمایا کیا واقعی اس طرح کے خیالات آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں اس پر آپؐ نے فرمایا یہ تمہارے ایمان خالص کی دلیل ہے۔ (مسلم) تشریح: مطلب یہ ہے کہ تمہارے دلوں میں برے خیالات کا آنا یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تمہارے پاس ایمان کا خزانہ ہے شیطان اس طرح وسوسہ اندازی کرکے اس خزانے کو لوٹ لینا چاہتا ہے تو یہ پریشان ہوئے کی کوئی بات نہیں ہے تمہیں اپنا کام کرنا ہے اور تم شیطانی وس واس سے بچتے رہو یہ کافی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بے قاعدہ نیند والے لوگوں میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ دن میں مختلف اوقات میں سوتے ہیں اور جاگتے ہیں ان میں ممکنہ طور پر دل سے متعلق مہلک بیماری کا خطرہ 26 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے پایا کہ یہ بلند خطرہ اس بات سے منسلک ہے کہ آیا ان لوگوں نے رات کی تجویز کردہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لی یا نہیں۔
اونٹاریو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن ہسپتال کے ایک سینئر سائنسدان جین فلپ کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ نیند کی باقاعدگی بڑے منفی قلبی عوارض کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
مطالعہ کے لیے محققین نے 72,000 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے یو کے بائیو بینک میں حصہ لیا ہے۔ یوکے بائیوبینک ایک بڑے پیمانے پر صحت کے تحقیقی منصوبے کا پراجیکٹ ہے۔