قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اور یہ قیامت اس لئے آئے گی کہ جزا دے اللہ اْن لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور نیک عمل کرتے رہے ہیں اْن کے لیے مغفرت ہے اور رزق کریم۔ اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے زور لگایا ہے، ان کے لیے بدترین قسم کا دردناک عذاب ہے۔ اے نبیؐ، علم رکھنے والے خوب جانتے ہیں کہ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے وہ سراسر حق ہے اور خدائے عزیز و حمید کا راستہ دکھاتا ہے۔ منکرین لوگوں سے کہتے ہیں ’’ہم بتائیں تمہیں ایسا شخص جو خبر دیتا ہے کہ جب تمہارے جسم کا ذرہ ذرہ منتشر ہو چکا ہو گا اس وقت تم نئے سرے سے پیدا کر دیے جاؤ گے؟۔ (سورۃ سباء:4تا7)
سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ کے پاس کچھ صحابہ حاضر ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں میں بعض اوقات اتنے برے خیالات آتے ہیں جنہیں ہم بیان نہیں کر سکتے۔ آپؐ نے فرمایا کیا واقعی اس طرح کے خیالات آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں اس پر آپؐ نے فرمایا یہ تمہارے ایمان خالص کی دلیل ہے۔ (مسلم) تشریح: مطلب یہ ہے کہ تمہارے دلوں میں برے خیالات کا آنا یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تمہارے پاس ایمان کا خزانہ ہے شیطان اس طرح وسوسہ اندازی کرکے اس خزانے کو لوٹ لینا چاہتا ہے تو یہ پریشان ہوئے کی کوئی بات نہیں ہے تمہیں اپنا کام کرنا ہے اور تم شیطانی وس واس سے بچتے رہو یہ کافی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انصار اللہ کی جانب سے بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں آمد و رفت پر سخت وارننگ
نصرالدین عامر، جو کہ تحریک انصاراللہ کے میڈیا عہدیدار ہیں، نے ایک بار پھر فضائی اور بحری کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں آمد و رفت اور موجودگی سے بچیں۔ اسلام ٹائمز۔ نصرالدین عامر، جو کہ تحریک انصاراللہ کے میڈیا عہدیدار ہیں، نے ایک بار پھر فضائی اور بحری کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں آمد و رفت اور موجودگی سے بچیں۔ فارس نیوز کے مطابق، انصار اللہ تحریک کے میڈیا امور کے نائب سربراہ نصرالدین عامر نے ایک بار پھر فضائی اور بحری کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بن گوریون ایئرپورٹ اور حیفا بندرگاہ میں آمد و رفت سے گریز کریں۔ نصرالدین عامر نے یمن کی جانب سے آج صبح مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر میزائل حملے کے بعد کہا کہ غزہ پر جاری حملے اور محاصرے کے پیش نظر، یمن کی عسکری کارروائیاں صہیونیوں کے خلاف مزید شدت اختیار کریں گی۔ انہوں نے تاکید کی کہ یمن کی مسلح افواج نے بن گوریون ایئرپورٹ (اللُد) اور اشغالی بندرگاہ حیفا کو اپنے اہداف کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے، اور کسی بھی وقت ان پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔
جب تک غزہ پر حملے اور اس کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا، ان اور دیگر اہم اہداف پر کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انصاراللہ کے اس عہدیدار نے ان علاقوں میں موجود غیر ملکی شہریوں کو بھی فوری انخلا کا مشورہ دیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع نے آج صبح (جمعہ) اطلاع دی کہ یمن سے داغے گئے میزائل کی وجہ سے فلسطین کے وسیع علاقوں، بشمول تل ابیب میں ہوائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ اس میزائل حملے کے بعد، بن گوریون ایئرپورٹ پر پروازوں کو ایک بار پھر معطل کر دیا گیا۔ اسرائیلی چینل 12 نے لکھا ہے کہ سکیورٹی حکام کا اندازہ ہے کہ جب تک غزہ کی جنگ جاری ہے، حوثیوں کے میزائل حملے بھی جاری رہیں گے۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بھی گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ غزہ میں جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے یمن کی جانب سے اسرائیل پر 37 بیلسٹک میزائل داغے جا چکے ہیں۔ غزہ کے عوام کی حمایت میں یمن کے میزائل حملوں میں حالیہ دنوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اسی حوالے سے، گزشتہ روز یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے اعلان کیا کہ یمن کی مسلح افواج نے جمعرات کی صبح بن گوریون ایئرپورٹ پر ذوالفقار بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا۔ ان کے بقول، ایک مشترکہ فوجی آپریشن کے دوران یمن کے ڈرونز نے اشغالگر اسرائیلی حکومت کے اہم مقامات بشمول حیفا اور تل ابیب کو بھی نشانہ بنایا۔