گھوٹکی کا آن لائن بائیک رائیڈر کراچی میں قتل
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی کے علاقے قیوم آباد چورنگی کے قریب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے موٹر سائیکل سوار شخص کی شناخت ہوگئی۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 34 سال کے شاہد کے نام سے ہوئی ہے جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کردی گئی ہے، شاہد آن لائن بائیک سروس میں کام کرتا تھا جو رائیڈ پر شہری کو لے کر کورنگی جا رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ماڈل کالونی سے کار کا پیچھا کرتے ہوئے آرہے تھے، سعدی ٹاؤن میں ایک مکان کے باہر ٹریکر بند ہوا، مکان کی تلاشی لی تو چھینی گئی کار برآمد ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہری وقاص نے بتایا کہ قیوم آباد چورنگی پر 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 3 افراد نے روکا اور ملزمان نے شاہد پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مقتول شاہد کا موبائل فون اور پرس موجود ہے، اُس سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی، واقعہ ذاتی دشمنی کا لگتا ہے، شاہد کا تعلق گھوٹکی سے ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
بھارت میں آن لائن گیم کی لت نے ایک معصوم جان لے لی جو اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے دیہی علاقے میں پیش آیا جہاں چھٹی جماعت کے طالبعلم کی پھندہ لگی لاش اس کے کمرے سے ملی۔
غمزدہ باپ نے پولیس کو بتایا کہ چیک بک لینے بینک گیا تو معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ سے 13 لاکھ وپے نکالے جا چکے ہیں۔ میں بس حیران اور پریشان رہ گیا۔
بینک کے عملے نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ سے یہ رقم وقفے وقفے سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔
جس پر والد نے اپنے 14 سالہ بیٹے یش سے باز پرس کی جو پہلے تو ٹالتا رہا لیکن پھر اعتراف کرلیا۔
یش کے والد نے پولیس کو بتایا کہ یہ رقم میں نے دو سال قبل زمین بیچ کر حاصل کی تھی اور محفوظ کرنے کے لیے بینک میں رکھوائی تھی تاکہ برے وقت میں کام آئے۔
والد یادیو نے مزید بتایا کہ جب 13 لاکھ روپے آن لائن گیم میں خرچ ہونے کا پتا چلا تو میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی تھی۔
بیٹے کے اعتراف پر یادو نے ڈانٹ ڈپٹ کی اور آئندہ آن لائن گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ پھر وہ ٹیوشن پڑھنے چلا گیا۔
بعد ازاں ٹیوشن سے واپسی پر سیدھے اپنے کمرے میں گیا اور پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں موت کی تصدیق کردی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات شروع کی جائیں گی۔