تکنیکی اور آپریشنل وجوہات، 9پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
(اقصیٰ شاہد)تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونے والی 9پروازیں منسوخ ہوگئیں جس میں لاہور کی تین اور اسلام آباد کی چارپروازیں شامل ہیں۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث منسوخ ہونے والی پروازوں میں کراچی سے لاہورجانے والی سیرین ایئرکی پرواز ای آر 524،522،کراچی سے اسلام آبادجانے والی سیرین ایئرکی پرواز ای آر 504،502اورکراچی سے اسلام آباد جانے والی ایئرسیال کی پرواز پی ایف 125 شامل ہیں۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
کراچی سے لاہورجانے والی ایئرسیال کی پرواز پی ایف 145 ،کراچی سے دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز ای کے 609 اورکراچی سے اسلام آبادجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 370 بھی منسوخ ہوگئیں۔
کراچی سے لاہورجانے والی ایئر بلو کی پرواز پی اے 402 چار گھنٹے تاخیر کے بعد روانہ ہوگی،کراچی سے بیجنگ جانے والی ایئر چائنہ کی پرواز سی اے 946 بھی منسوخ ہونے والی پروازوں میں شامل ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔