آرمی چیف کا برطانیہ میں وارمنسٹر اور لارک ہل گیریژن کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر برطانیہ میں موجود ہیں. جہاں انہوں نے وارمنسٹر اور لارک ہل گیریژن کا دورہ کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنر ل سید عاصم منیر نے برطانوی آرمی چیف جنرل رولینڈ واکر کی دعوت پر وار منسٹر اور لاک ہل گیریژن کا دورہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران آرمی چیف کو برٹش آرمی اور ڈیپ ریک اسٹرائیک بریگیڈ کی جدید کاری کے منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے مصنوعی ذہانت اور بغیر پائلٹ سسٹمز سمیت جدید ٹیکنالوجیز کا مشاہدہ کیا.
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر 2 روز قبل برطانیہ پہنچے تھے .جہاں انہوں نے رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ میں 7ویں علاقائی استحکام کانفرنس میں شرکت کرنی تھی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کانفرنس میں ’ابھرتا ہوا عالمی نظام اور پاکستان کا مستقبل‘ کے موضوع پر کلیدی خطاب کریں گے۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کانفرنس پاک برطانیہ عسکری سطح پر مکالمے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے.کانفرنس ہر سال تعاون کو فروغ دینےکے لیےمنعقد کی جاتی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں دونوں ممالک کے پالیسی ساز، سول و عسکری قیادت اور تھنک ٹینکس کے نمائندگان شرکت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل
پڑھیں:
نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت
برطانیہ میں 40 سال بعد ایک نایاب اور انتہائی خطرے سے دوچار مکڑی کی نسل دوبارہ دریافت ہوئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وولف اسپائیڈر، جو برطانیہ میں آخری بار 1985 میں دیکھی گئی تھی، ایک ایسے دور افتادہ قدرتی محفوظ علاقے میں دوبارہ دریافت ہوئی ہے جو صرف کشتی کے ذریعے قابلِ رسائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
یہ ننھی سنہری ٹانگوں والی مکڑی، جس کا سائنسی نام اولونیا البیمانا بتایا گیا ہے، قدرتی ورثے کے ادارے کے نیوٹاؤن محفوظ علاقے میں دریافت ہوئی، جو اس کے سابقہ مسکن سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اس مکڑی کو غیر رسمی طور پر “سفید جوڑوں والی وولف اسپائیڈر” بھی کہا جا رہا ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ ماہرِ حشرات مارک ٹیلفر نے اس دریافت کو ناقابلِ فراموش اور ایک بڑی ماحولیاتی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ایسی نسل کو 40 سال بعد دوبارہ پانا جو معدوم سمجھی جا رہی تھی، ایک سنسنی خیز لمحہ ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ مناسب مسکن کی بحالی، تجسس اور باہمی تعاون سے غیر معمولی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں کی یلغار، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا
وولف اسپائیڈر اپنی تیز اور پھرتیلی شکاری صلاحیتوں کے باعث یہ نام رکھتی ہیں، کیونکہ یہ شکار کو زمین پر دوڑ کر پکڑتی اور پھر جھپٹ کر قابو کر لیتی ہیں۔
فی الحال برطانیہ میں وولف اسپائیڈر کی 38 اقسام پائی جاتی ہیں۔
قدرتی ورثے کے ادارے کے مطابق اولونیا البیمانا کی شکار کرنے کی تکنیک اب بھی ایک معمہ ہے، کیونکہ یہ ہلکے جالے بھی بناتی ہے۔
برطانوی مکڑیوں کی تنظیم کی ماحولیاتی افسر ہیلن اسمتھ نے کہا کہ ’’آئل آف وائٹ پر اس خوبصورت ننھی مکڑی کی دریافت صدی کی ان غیر معمولی دریافتوں میں سے ایک ہے جن میں برطانیہ کی معدوم نسلیں دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں۔‘‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اولونیا البیمانا برطانیہ وولف اسپائیڈر