Jang News:
2025-07-24@23:11:42 GMT

جہاں الیکشن چوری ہو، وہاں معیشت نہیں چل سکتی، شاہد خاقان

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

جہاں الیکشن چوری ہو، وہاں معیشت نہیں چل سکتی، شاہد خاقان

سربراہ عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جہاں الیکشن چوری ہو، وہاں معیشت نہیں چل سکتی۔

تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قوم کی حالت بہتر کرنے کےلیے سب سے بات کرنا ہوگی، ملک کا نوجوان مایوسی کی طرف جارہا ہے۔ پاکستان میں عوام کی بات کرنے والا کوئی نہیں۔

حکومت میں ہونے کے باوجود ن لیگ کو پذیرائی حاصل نہیں: شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت میں ہونے کے باوجود ن لیگ کو پذیرائی حاصل نہیں۔

اے پی پی سربراہ نےمزید کہا کہ آج ان لوگوں کی حکومت ہے جو ووٹ لے کر نہیں آئے، یہ نظام نہیں چل سکتا، جہاں الیکشن چوری ہو، وہاں معیشت نہیں چل سکتی۔ نوجوان تعلیم، روزگار اور قانون کی بالادستی چاہتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ملک کے نوجوان ہیں، آج کوئی راستہ نظر نہیں آتا، ملک آئین توڑ کر جبر سے نہیں چلتے۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ ہمارا پارلیمان خاموش ہے، وہ کالے قانون بناتا ہے، ملک کے نمائندے عوام کے نمائندے نہیں، اس خرابی کو دور کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومتیں الیکشن چوری کرکے بنیں تو نہ ملک اور نہ ہی معیشت چلے گی، آج سیاست مفاد پرستی ایک دوسرے کو جیلوں میں ڈالنے کے لیے ہو رہی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن چوری کرکے عوامی نمائندوں کے احتساب کا نظام ہی ختم کر دیا گیا، وکٹوں والی سیاست ناکام ہو چکی ہے، ہم کسی الائنس کا حصہ نہیں، سب کو بیٹھ کر ملکی مفاد کی بات کرنی ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے نہیں چل نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟

دنیا بھر میں توانائی کے ماہرین اور سرمایہ کار قدرتی طور پر پیدا ہونے والی ‘سفید ہائیڈروجن’ کو اگلی بڑی توانائی دریافت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

جس طرح 1859 میں امریکا کے ایڈون ڈریک نے زیر زمین تیل دریافت کرکے توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کردیا تھا، اسی طرح سائنس دان اور کمپنیاں اب زمین کے نیچے چھپے ہائیڈروجن کے ذخائر تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’معاشی خود انحصاری کا انحصار پانی و توانائی کے ذخائر پر ہے‘، وزیراعظم کا دیامر بھاشا ڈیم کی فوری تکمیل کا حکم

سفید یا قدرتی ہائیڈروجن زمین میں اس وقت بنتی ہے جب پانی آئرن سے بھرپور چٹانوں سے ردعمل کرتا ہے۔ یہ ہائیڈروجن اکثر زمین کی سطح تک پہنچنے سے پہلے مختلف کیمیائی یا حیاتیاتی عمل میں ضائع ہو جاتی ہے لیکن بعض اوقات کم رسنے والی چٹانوں جیسے شیل یا نمک کے نیچے محفوظ رہ جاتی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کی ایک رپورٹ کے مطابق زمین کے اندر تقریباً 5.6 ٹریلین ٹن ہائیڈروجن موجود ہو سکتی ہے۔ اگر صرف 2% بھی استعمال کے لیے دستیاب ہو تو یہ اگلے 200 سال تک توانائی کی عالمی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔

فرانس، امریکا، آسٹریلیا اور انڈونیشیا جیسے ممالک میں پہلے ہی قدرتی ہائیڈروجن کی تلاش شروع ہو چکی ہے۔ فرانس کی کمپنی مینٹل8 نے نئی 4ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس کی مدد سے زمین کے اندر ہائیڈروجن کے ذخائر کی درست نشاندہی ممکن ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیے: چاند پر موجود پانی کو صاف کرنے کے لیے اہم اقدام؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سفید ہائیڈروجن توانائی کا کم کاربن خارج کرنے والا ذریعہ بن سکتی ہے لیکن اس کے ماحول پر ممکنہ اثرات، جیسے میتھین کے اخراج اور زمینی مائیکروبس پر اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ہائیڈروجن کے ذخائر تلاش کرنا اور انہیں صنعتی پیمانے پر نکالنا ایک طویل اور مہنگا عمل ہے جس میں کم از کم ایک دہائی لگ سکتی ہے۔

اس کے باوجود سرمایہ کار اور توانائی ماہرین اسے صاف توانائی کے انقلاب کا ممکنہ ذریعہ قرار دے رہے ہیں، جس سے مشکل صنعتی شعبوں جیسے اسٹیل اور کھاد سازی کو ماحول دوست بنایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایندھن صاف توانائی ہائیڈروجین

متعلقہ مضامین

  • دیامر اور اس کا سیاحتی مقام بابوسر اداس، سیلاب سے ہرطرف تباہی کے مناظر
  • زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟
  • زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • پی اے سی اجلاس؛ زرعی ترقیاتی بینک میں  کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • کراچی جانے والا مسافر جب غلطی سے جدہ پہنچا تو وہاں اس کے ساتھ کیا ہوا؟
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • ایمل ولی خان کے بیان پر ترجمان حکومت بلوچستان کا سخت ردِ عمل آگیا
  • اجے دیوگن کی اسٹیڈیم میں شاہد آفریدی سے ملاقات، بھارت میں ہنگامہ مچ گیا