حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو ہو گی،تیاریاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو ہو گی،تیاریاں جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
بیروت (آئی پی ایس )حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو بیروت میں کی جائے گی۔سربراہ حزب اللہ نعیم قاسم کے مطابق حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کی نمازِ جنازہ بڑے اجتماع میں ہو گی۔پاکستانی وقت کے مطابق جنازے کا اجتماع شام 4 بجے بیروت اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہو گا جو تقریبا ایک گھنٹے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اجتماع سے حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم خطاب کریں گے۔سول ایوی ایشن کے مطابق بیروت ایئر پورٹ جنازے اور تدفین کے دن دوپہر 12 سے شام 4 بجے تک بند رہے گا۔عرب میڈیا کے مطابق حسن نصر اللہ کی تدفین سے قبل بغداد سے بیروت کی پروازوں کے تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حسن نصر اللہ کی نمازِ جنازہ میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی شریک ہوں گے۔یاد رہے کہ حسن نصر اللہ 27 ستمبر کو اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے تھے۔
حزب اللہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید حسن نصر اللہ کے جنازے کا اجتماع ایک تاریخی دن اور موقع ہو گا، لوگوں کی شرکت بہت بڑی تعداد میں ہو گی، اسرائیل دیکھے گا کہ ہم خوفزدہ نہیں۔ واضح رہے کہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد امانتا تدفین کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حسن نصر اللہ کی تدفین حزب اللہ کے
پڑھیں:
آئی ایم ایف : 14 برس بعد شام کے لیے سربراہ کی تقرری
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے شام کے لیے رون وین روڈن کو سربراہ کی حیثیت سے مقرر کیا ہے۔ شام کے لیے یہ تقرری 14 سال بعد عمل میں لائی گئی ہے۔شام کے وزیر خزانہ محمد یونس برنیح نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 14 سال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شام کے لیے 'آئی ایم ایف' سربراہ کی تقرری ہوئی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'لنکڈ ان' پر پوسٹ کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برنیح 'آئی ایم ایف' سربراہ برائے شام روڈن سے مصافحہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'آی ایم ایف' سربراہ کی تقرری شام کے کہنے پر ہوئی ہے۔وں نے مزید کہا 'یہ تقرری شام اور 'آئی ایم ایف' کے درمیان تعمیری بات چیت کی راہ ہموار ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاکہ شام کی اقتصادی بحالی کے ذریعے شامی عوام کی فلاح و بہبود بہتر کی جا سکے۔دوسری جانب 'آئی ایم ایف' کے دفتر نے اس تقرری سے متعلق تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔ تاہم 'آئی ایم ایف' سے متعلقہ ذرائع نے روڈن کی تقرری کی تصدیق کی ہے۔'ائی ایم ایف' کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 40 برسوں کے دوران شام کے ساتھ فنڈ کے سلسلے میں کسی قسم کا کوئی لین دین نہیں ہوا ہے۔ 'آئی ایم ایف' کے وفد نے 2009 میں شام کا دورہ کیا تھا۔بشار الاسد رجیم کے خاتمے کے بعد شامی رہنما علاقائی و بین الاقوامی سطح پر شام کے تعلقات دوبارہ قائم کرنے، ملک کی تعمیر نو اور معیشت کے لیے امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔شام کے وزیر خزانہ محمد یونس برنیح اور شام کے مرکزی بینک کے سربراہ عبدالقادر حسریہ واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ شامی حکومت اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں شرکت کر رہی ہے۔ نیز بشار رجیم کے خاتمے کے بعد شامی حکام کا امریکہ کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔یاد رہے منگل کے روز سعودی وزیر خزانہ اور عالمی بینک نے شام کی صورتحال پر گول میز کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کی ہے۔وزیر خزانہ برنیح نے 'لنکڈ ان' پر کی گئی ایک او پوسٹ میں گول میز کانفرنس کو 'بہت کامیاب' قرار دیا ہے۔خیال رہے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اعلیٰ حکام نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گزشتہ ہفتے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین برسوں میں شام کو 1.3 بلین ڈالر کی امداد فراہمی کا منصوبہ زیر غور ہے۔