خدمت دین عظیم سعادت ہے، عمل کے بغیر کامیابی ممکن نہیں، علامہ رانا محمد ادریس
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ نوجوان سوشل میڈیا اور جدید ذرائع ابلاغ کو مثبت انداز میں استعمال کریں اور دین کی اشاعت و تبلیغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ دینِ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے، جو صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس نے جامع شیخ الاسلام میں نمازِ جمعہ کے موقع پر’’خدمتِ دین‘‘ کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دین کی خدمت ایک عظیم سعادت اور اللہ کی خاص نعمت ہے، جو دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بنتی ہے، تاریخ گواہ ہے کہ وہی اقوام اور افراد کامیاب ہوتے ہیں جو اخلاص اور للہیت کے ساتھ دین کی خدمت کرتے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا معاشرہ امن، عدل اور محبت کا گہوارہ بنے تو ہمیں دین کی حقیقی روح کو سمجھنا ہوگا اور اس پر عمل کرنا ہوگا۔ محض زبانی دعوے اور تقریریں کافی نہیں، بلکہ عملی اقدامات ہی اصل خدمت کہلاتے ہیں۔
علامہ رانا محمد ادریس نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا اور جدید ذرائع ابلاغ کو مثبت انداز میں استعمال کریں اور دین کی اشاعت و تبلیغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ دینِ اسلام مکمل ضابطۂ حیات ہے، جو صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگیوں کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالیں اور دوسروں کیلئے نفع بخش بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا دور فکری انتشار اور نظریاتی چیلنجز کا دور ہے، جہاں اسلام کے حقیقی پیغام کو مسخ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دین کی خدمت کا مطلب صرف درس و تدریس یا وعظ و نصیحت نہیں، بلکہ معاشرتی بھلائی، رفاہی کام، یتیموں اور مسکینوں کی مدد اور اخلاق حسنہ کو اپنانا بھی دین کی خدمت کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر ہم حقیقی معنوں میں دین کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں نبی کریم ﷺ کی سیرتِ طیبہ سے رہنمائی حاصل کرنی ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دین کی خدمت
پڑھیں:
آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم اوپنر کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
آسٹریلیا کی مردوں کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 1966 میں انگلینڈ کے خلاف ایک مڈل آرڈر کھلاڑی کے طور پر کیا تھا۔ کیتھ سٹیک پول بلے بازی کے ساتھ ساتھ لیگ سپن بولر بھی تھے، لیکن 1969 کے اوائل میں انہوں نے بل لاری کے ساتھ اوپننگ کی۔
کیتھ سٹیک پول نے 43 ٹیسٹ میچز اور 6 ایک روزہ بین الاقوامی میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ ان کے ٹیسٹ کرکٹ میں 2807 رنز تھے، جن میں 7 سینچریاں اور 14 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ ان کی سب سے بڑی اننگز 1970 میں انگلینڈ کے خلاف گابا کے میدان پر 207 رنز کی تھی۔ ان کی پہلی ٹیسٹ سینچری 1969 میں کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھی۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا: جانوروں کے تحفظ سے وابستہ کارکن نے پرندے کی مدد کیسے کی؟
کیتھ سٹیک پول 1972 کی ایشز سیریز میں آسٹریلوی ٹیم کے نائب کپتان تھے اور 1973 میں انہیں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز بھی ملا۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیئر مائیک بیرڈ نے انہیں کرکٹ کے کھیل کا عظیم کھلاڑی قرار دیا ہے اور کہا کہ انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
کیتھ سٹیک پول نہ صرف آسٹریلیا اور وکٹوریہ کے لیے شاندار کھلاڑی تھے، بلکہ میڈیا، ریڈیو اور ٹی وی پر ان کی کمنٹری نے نئی نسل کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کیا۔ ان کا ٹیسٹ کرکٹ کیریئر 1974 میں نیوزی لینڈ کے خلاف آکلینڈ میں کھیلے گئے میچ کے ساتھ ختم ہوا۔
انہوں نے 1971 میں کرکٹ کے پہلے ون ڈے میچ میں حصہ لیا اور 1974 میں کرکٹ کے لیے خدمات کے عوض ایم بی ای سے نوازے گئے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 10 ہزار ایک سو رنز بنائے اور 148 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ایک ممتاز ٹی وی اور ریڈیو مبصر بھی تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلوی ٹیم آسٹریلیا کیتھ سٹیک پول