گمراہی سے نکلنے کیلئے تلاوت قرآن، تزکیہ نفس کو عام کرنا ہوگا،علامہ ریاض نجفی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ ہمارے بچے سب کچھ پڑھ لیتے ہیں، لیکن قرآن مجید کا ترجمہ نہیں پڑھتے، علمی تبلیغی مجالس دین محمدی کے فروغ کا بہترین پلیٹ فارم، صرف فضائل مصائب تک محدود کیوں ہماری مجالس میں قرآن مجید برائے نام پڑھا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ہم بحیثیت مسلمان چاہے سنی ہوں یا شیعہ قرآن سے دور ہو گئے ہیں۔ ہمارے بچے سب کچھ پڑھ لیتے ہیں لیکن قرآن مجید کا ترجمہ نہیں پڑھتے۔ قرآن مجید سے دور ہونے کی وجہ سے ہم بحیثیت امت کمزور ہو گئے ہیں۔ سب سے اہم چیز قرآن ہے، خدارا اہل ایمان قرآن سے دوری اختیار نہ کریں، قرآن کے مطابق اولاد کی تربیت ہماری ذمہ داری ہے، توجہ کریں، نہیں تو قیامت کے دن سب پکڑے جائیں گے۔ فلسطین پرکتنا ظلم ہوا ہے لیکن مسلمان کچھ نہیں کر سکے۔ دشمن نے عراق اور افغانستان پر حملے کیے اسلامی ممالک نے کچھ نہ کیا تو ان میں جرات پیدا ہو گئی کہ جہاں چاہے حملہ کر دیں، امت کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آئے گا۔
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا حزب اللہ اور انصار اللہ یمن کا بھلا ہوکہ جنہوں نے کچھ نہ کچھ تو اسرائیل کیخلاف کیا ہے، ورنہ باقی مسلمان تو سوئے ہوئے ہیں۔ حافظ ریاض نجفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہماری مجالس عزاء صرف فضائل و مصائب تک محدود ہو گئی ہیں۔ علمی اور تبلیغی مجالس دین محمدی اور علوم آل محمد کو فروغ دینے کا بہترین پلیٹ فارم ہے مگر ان مجالس اور محافل کو فضائل امام علی علیہ السلام اور مصائب امام حسین علیہ السلام تک محدود کر دیا گیا ہے، ہماری مجالس میں قرآن مجید برائے نام پڑھا اور سنا جاتا ہے، تفسیر قرآن ہو یا قرآن کا درس ہو بہت کم پایا جاتا ہے۔ وفاق المدارس کے صدر نے کہا کہ اگر ذلالت اور گمراہی سے نکلنا ہے تو تلاوت کلام پاک اور تزکیہ نفس کو عام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سورہ مبارکہ جمعہ میں کتاب کی تلاوت اور تزکیہ نفس کے بارے میں ہی کہا گیا ہے۔ حضرت امام جعفر صادق ؑنے ایسے عالم تیار کیے ایسے مناظر تھے جو توحید کا درس دیتے تھے۔ مشہور سائنسدان جابر بن حیان جیسے لوگ امام جعفر صادق کی شاگرد تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمے دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ معاہدے کی معطلی خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بھارت اصل مظالم اور ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلے بھی فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتا آیا ہے۔پی پی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے اپنے ہزاروں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ عالمی طاقتیں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔