جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ ہمارے بچے سب کچھ پڑھ لیتے ہیں، لیکن قرآن مجید کا ترجمہ نہیں پڑھتے، علمی تبلیغی مجالس دین محمدی کے فروغ کا بہترین پلیٹ فارم، صرف فضائل مصائب تک محدود کیوں ہماری مجالس میں قرآن مجید برائے نام پڑھا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ہم بحیثیت مسلمان چاہے سنی ہوں یا شیعہ قرآن سے دور ہو گئے ہیں۔ ہمارے بچے سب کچھ پڑھ لیتے ہیں لیکن قرآن مجید کا ترجمہ نہیں پڑھتے۔ قرآن مجید سے دور ہونے کی وجہ سے ہم بحیثیت امت کمزور ہو گئے ہیں۔ سب سے اہم چیز قرآن ہے، خدارا اہل ایمان قرآن سے دوری اختیار نہ کریں، قرآن کے مطابق اولاد کی تربیت ہماری ذمہ داری ہے، توجہ کریں، نہیں تو قیامت کے دن سب پکڑے جائیں گے۔ فلسطین پرکتنا ظلم ہوا ہے لیکن مسلمان کچھ نہیں کر سکے۔ دشمن نے عراق اور افغانستان پر حملے کیے اسلامی ممالک نے کچھ نہ کیا تو ان میں جرات پیدا ہو گئی کہ جہاں چاہے حملہ کر دیں، امت کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آئے گا۔

جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا حزب اللہ اور انصار اللہ یمن کا بھلا ہوکہ جنہوں نے کچھ نہ کچھ تو اسرائیل کیخلاف کیا ہے، ورنہ باقی مسلمان تو سوئے ہوئے ہیں۔ حافظ ریاض نجفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہماری مجالس عزاء صرف فضائل و مصائب تک محدود ہو گئی ہیں۔ علمی اور تبلیغی مجالس دین محمدی اور علوم آل محمد کو فروغ دینے کا بہترین پلیٹ فارم ہے مگر ان مجالس اور محافل کو فضائل امام علی علیہ السلام اور مصائب امام حسین علیہ السلام تک محدود کر دیا گیا ہے، ہماری مجالس میں قرآن مجید برائے نام پڑھا اور سنا جاتا ہے، تفسیر قرآن ہو یا قرآن کا درس ہو بہت کم پایا جاتا ہے۔ وفاق المدارس کے صدر نے کہا کہ اگر ذلالت اور گمراہی سے نکلنا ہے تو تلاوت کلام پاک اور تزکیہ نفس کو عام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سورہ مبارکہ جمعہ میں کتاب کی تلاوت اور تزکیہ نفس کے بارے میں ہی کہا گیا ہے۔ حضرت امام جعفر صادق ؑنے ایسے عالم تیار کیے ایسے مناظر تھے جو توحید کا درس دیتے تھے۔ مشہور سائنسدان جابر بن حیان جیسے لوگ امام جعفر صادق کی شاگرد تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔

مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہيں ہوا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • یومِ اقبال: 9 نومبر کوکوئی اضافی تعطیل نہیں ہوگی
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • ستائیسویں آئینی ترمیم ،فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243میں ترمیم کی جائیگی،حکومتی ذرائع
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے…افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت