ٹیکس کا ایک ایک پیسہ وصول کرینگے: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کیس اسائنمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جہاں انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اور ان کی ٹیم کو پروجیکٹ کی لانچنگ پر مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیا نظام شفافیت اور بروقت انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کرے گا، یہ نظام مقدمات کے ٹریک اینڈ ٹریس میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیر اعظم نے جدید نظام کے اجرا میں معاونت پر اقوام متحدہ اور کینیڈا کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے اجرا سے نظام انصاف کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے گی، مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا ہے۔ ہمیں اس نظام کو فعال کرنے اور درست سمت میں گامزن کرنے لیے بہت جدوجہد کرنی پڑی۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے 2 روز قبل ملاقات کی ایک وجہ یہ بھی تھی۔ بتایا کہ میں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ ہم ایک ایسا نظام چاہتے ہیں جہاں مقدمات کا فیصلہ جلد اور شفاف طریقے سے ہو۔ کھربوں روپے کی مالیت کے مقدمات ٹربیونل، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں فیصلوں کے منتظر ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے کئی وسائل سے مالا مال کیا ہے، ہمارے پاس زرخیز زمینوں سے زرخیز ذہنوں تک کسی چیز کی کمی نہیں، تاہم نیتوں کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو ہوگیا اس پر رونے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور آگے بڑھیں، یہ نظام ملک میں کئی دہائیوں پہلے رائج ہوجانا چاہیے تھا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اب بھی دیر نہیں ہوئی، ہم اب محنت کرکے آگے بڑھیں گے، شفاف انصاف کی بروقت فراہمی یقینی بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اور میری ٹیم ٹیکس وصولی کے لیے سرگرم ہیں اور ایک ایک پیسہ وصول کریں گے، جو پاکستان کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کہ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ نے 24 ارب روپے کا فیصلہ سنایا، جو اب قومی خزانے میں شامل ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام سے بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی افرادی قوت ملک کا اصل اثاثہ ہے، پاکستان کے نوجوانوں کو بین الاقوامی سطح پر مطلوبہ پیشہ ورانہ ہنر سے لیس کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، پاکستان میں نرسنگ کی تربیت کیلئے اداروں کی تعداد کو بڑھایا جائے، نرسنگ کی تربیت کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت کیلئے صنعت، ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ کو مدنظر رکھا جائے، نیوٹیک کو نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے ہر قسم کی فنڈنگ فراہم کی جائے گی، نیوٹیک ناقص کارکردگی والے تربیتی اداروں کو بلیک لسٹ اور اچھی کارکردگی والے اداروں کی حوصلہ افزائی کرے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیوٹیک رواں برس اب تک 60 ہزار اور جون 2025 تک ایک لاکھ 41 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرے گا۔ نیوٹیک کے تحت 29 ہزار سے زائد افراد تربیت حاصل کرکے سعودی عرب میں روزگار حاصل کر چکے جبکہ دسمبر 2025 تک 40 ہزار، 2026 میں ایک لاکھ جبکہ 2027 میں ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرکے سعودی عرب میں روزگار کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اسی طرح دسمبر 2025 تک دیگر ممالک میں پیشہ ورانہ ہنر سے لیس 50 ہزار پاکستانیوں، 2026 میں ایک لاکھ جبکہ 2027 میں 2 لاکھ افراد کو بیرون ملک روزگار دلوانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف منگل کو 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچے جہاں انقرہ میں ترک وزیردفاع نے ان کا شاندار استقبال کیا۔بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان سے انقرہ میں ملاقات کی جس کے بعد دونوں رہنماو¿ں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
اعلامیے کے مطابق انقرہ میں ہونےوالی ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا اور توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا۔
اعلامیے کے مطابق ترک صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا جبکہ دونوں رہنماو¿ں نے اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔اس موقع پر ترک صدر اردوان نے فلسطین کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا اور خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے سٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔انقرہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ شہباز شریف کو ترکیے آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی ہے، دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے شانداراستقبال پر ترک صدر کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوان سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیے نے مثالی ترقی کی، انسداد دہشت گردی کیلئے ترکیے کے تعاون کے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے معدنیات ،آئی ٹی اور دیگرشعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ، غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپورمذمت کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکیے کی غیرمتزلزل حمایت پر مشکور ہیں، شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مو¿قف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے ترک صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں آپ نے پاکستان کادورہ کر کے متاثرین سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، 2022 کے تباہ کن سیلاب میں ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا۔
رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
مزید :