بغیر داڑھی امتحان کی اجازت نہ ملنے کے خلاف فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مدارس پالیسی کے مطابق داڑھی نہ رکھنے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاق المدارس عربیہ کے امتحانات میں بغیر داڑھی امتحان کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ کامران مرتضیٰ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور وزارت تعلیم کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے وفاق المدارس کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا دیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاق المدارس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ وفاق المدارس کس قانون کے تحت ڈگریاں دیتی ہے؟ بنیادی سوال یہ ہے کہ بچہ جو ڈگری وفاق المدارس سے حاصل کرے گا اس کی حیثیت کیا ہوگی؟ جج نے کہا کہ وفاقی المدارس کے ڈگری ہولڈر بچوں اور دیگر تعلیمی اداروں سے پاس بچوں کو ایک ہی جیسی سہولیات میسر ہوں گی؟ وفاق المدارس کس قانون کے تحت دوسرے اداروں کو اپنے پاس رجسٹرڈ کرتی ہے؟ بچے پاکستان کا مستقبل ہیں، کسی بچے کو دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاق المدارس کو سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ تو ایک بالکل مختلف ایکٹ ہے، کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے میڈیکل ٹیچنگ اسپتال کسی جھگی میں کھلا ہو، عدالت عظمیٰ نے ججمنٹ دی اور لاء کالجز کو ریگولیٹ کیا، اسی طرح میڈیکل کالجز کو ریگولیٹ کیا گیا، اب کوئی بھی کالج یا یونیورسٹی 100 سے زاید بچوں کو لاء میں داخلہ نہیں دے سکتی، 100 اب 101 نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ مدارس کو ریگولیٹ تو کر رہے ہیں مگر یہ نہیں بتا رہے نظام تعلیم کیسے چلے گا؟ کیا صرف اسلام آباد میں موجود مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے؟ حکام وزات تعلیم نے کہا کہ پورے پاکستان میں مدارس کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاق المدارس اسلام ا باد نے کہا کہ عدالت نے
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10 سال قید
انسداد شہت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں شاہ محمد قریشی، حمزہ عظیم سمیت 6 ملزمان کو بری جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید سمیت دیگر کو 10 سال قید کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے شیر پاؤ پل اشتعال انگیز تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس جیل کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔
ملزمان اور سرکاری وکلاء کے حتمی دلائل مکمل کرلیے تھے، ایڈووکیٹ برہان معظم اور رانا مدثر عمر نے ملزمان کی جانب سے دلائل دے تھے جبکہ جج ارشد جاوید نے سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
محفوظ فیصلے میں کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی ،حمزہ عظیم سمیت چھ ملزمان کو بری کردیا کردیا جبکہ 9 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنادی۔
جن ملزمان پر جرم ثابت ہوا اُن میں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمد الرشید سمیت دیگر شامل ہیں۔ جنہیں عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی۔