پنجاب میں مریم نوازکمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پنجاب میں مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز شعبہ صحت کے 19 اہم ٹاسک پورے کرے گی۔ مریم نوازکمیونٹی ہیلتھ سروسز کے ذریعے ہیلتھ سے متعلق امور پر مربوط ٹاسک پورے کیے جائیں گے۔ پنجاب بھر میں آؤٹ سروسنگ کے ذریعے مزید 20ہزار ہیلتھ انسپکٹرزکی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام کو بھی "مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز" سے منسلک کر دیا جائے گا۔ 39 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکر مریم نوازکمیونٹی ہیلتھ سروسز فورس کا حصہ ہوں گی۔ مریم نوازشریف کمیونٹی ہیلتھ سروسزکی ورک فورس مجموعی طورپر تقریباً60ہزارسے زائد پر مشتمل ہوگی۔ مریم نوازشریف کمیونٹی ہیلتھ سروسزپولیو سمیت دیگر ویکسی نیشن کے ذمے دار ہوگی۔ مریم نوازشریف کمیونٹی ہیلتھ سروسزکے ذریعے مریض اورمریضوں کا مستند ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔ مریم نوازشریف کمیونٹی ہیلتھ سروسزسے میپنگ کا ٹاسک بھی پورا کیا جائے گا۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ کے مطابق موجودہ ہیلتھ سروسز سے آبادی کا 47 فیصد کوراور 53فیصد ان کورڈ ہے۔ 93 فیصدمریض ہیلتھ سروسز سے متعلق اصلاحات سے مطمئن ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کمیونٹی ہیلتھ سروسزسے متعلق جامع پلان طلب کرلیا۔ وزیراعلی نے کمیونٹی ہیلتھ سروسزکو فنکشنل کرنے کیلئے فوری اقدامات کا حکم بھی دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں تمام ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے فیصلےکی منظوری دے دی۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بلاوجہ بوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائے گی، رجسٹریشن کرانے والےکو سزا مل جائے مگر ٹیکس چوری کرنے والے مزے کرتے رہیں، یہ نہیں ہوگا۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پر مالی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، 2 لاکھ روپے تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے مگر کروڑوں آمدن والا ٹیکس نہیں دیتا۔
اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب ریوینیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر ڈپارٹمنٹس کو ریونیو کے نئے مواقع دریافت کرنے کا حکم بھی دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نہیں، ٹیکس نیٹ بڑھائیں۔
Post Views: 4