مولانا نے اپنے مطالبات میں اپوزیشن اتحاد کی سربراہی، کے پی حکومت میں شمولیت اور مائنس پی ٹی ایم کا مطالبہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے دو بار بانی سے ملاقاتوں میں مشاورت کی، چند رہنماؤں نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹ دینے پر عمران خان کو جے یو آئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اپوزیشن اتحاد کیلئے مولانا فضل الرحمن کے تین مطالبات بانی پی ٹی آئی عمران خان تک پہنچا دیئے اور جے یو آئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ بھی دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپوزیشن اتحاد کیلئے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع  کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے تین مطالبات پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان تک پہنچائے، مولانا نے اپنے مطالبات میں اپوزیشن اتحاد کی سربراہی، کے پی حکومت میں شمولیت اور مائنس پی ٹی ایم کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے دو بار بانی سے ملاقاتوں میں مشاورت کی، چند رہنماؤں نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹ دینے پر عمران خان کو جے یو آئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ چھبیسویں ترمیم کی حمایت کرنے پر عمرا ن خان نے مولانا کو تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ خیال رہے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں ڈیڈلاک برقرار ہے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں مفاہمت آگے نہیں بڑھ سکی۔ مولانا فضل الرحمن آج غیرملکی دورے پر روانہ ہو رہے ہیں، جس سے معاملہ کھٹائی کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد کی مولانا فضل پی ٹی آئی جے یو آئی

پڑھیں:

 صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-2

 

کراچی (کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے بزنس کمیونٹی کے مسلسل مطالبے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے اور 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے اس فیصلے کے نتیجے میں حکومت کی معاشی شرگرمیوں میں تیزی لانے کی تمام حکمت عملی پر پانی پھر جائے گا اور سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ایک بیان میں احمد عظیم علوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں یکدم نمایاں کمی کرنے سے قاصر ہے تو مرحلے وار کچھ نہ کچھ کمی کرکے اسے نیچے لایا جاسکتا ہے جس کے ملکی معیشت پر یقینی طور پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور کاروبار وصنعتوں کی توسیع اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی تاہم حالیہ اقدامات نے بزنس کمیونٹی شدید مایوس کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کی زائد شرح کا سب سے زیادہ نقصان چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) کو ہو گا جو زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے اپنی بقا قائم رکھنے کی سخت جدوجہد کررہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مہنگائی کو جواز بنا کر پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا ہر گز دانشمندی نہیں حالانکہ گذشتہ کئی ماہ کا جائزہ لیا جائے تو مہنگائی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے مگر اسٹیٹ بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے کے بجائے مزید سخت کردیا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔مرکزی بینک کو پاکستان کے حریف ممالک میں پالیسی ریٹ کا جائزہ لینا چاہیے جہاں آسان شرائط اور مناسب شرح پر قرضوں کی فراہمی معمول کی بات ہے۔ انہوں نے مانیٹری پالیسی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے اور ملک کے بہتر مفاد میں پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے لائے تاکہ کاروبار و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
  • بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان