Islam Times:
2025-06-09@10:51:16 GMT

حماس نے چھ اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

حماس نے چھ اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے

القسام بریگیڈ کے مسلح نقاب پوش دسیوں مجاھدین نے غزہ کی پٹی کے جنوب اور مرکز میں النصیرات میں چھ قیدیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی کارروائی میں حصہ لیا جب کہ اس موقع پر عوام شہریوں کا ایک جم غفیر بھی موجود تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عز الدین القسام بریگیڈز نے ہفتے کے روز جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے اندر قیدیوں کے تبادلے کے عمل کے دوران قابض اسرائیل کے چھ قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈ کے مسلح نقاب پوش دسیوں مجاھدین نے غزہ کی پٹی کے جنوب اور مرکز میں النصیرات میں چھ قیدیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی کارروائی میں حصہ لیا جب کہ اس موقع پر عوام شہریوں کا ایک جم غفیر بھی موجود تھا۔ دوسری طرف آج قابض اسرائیلی جیلوں سے 602 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، جن میں عمر قید کی سزا پانے والے 50 قیدی، طویل قید کی سزا پانے والے 60 قیدی جب کہ سنہ دو ہزار گیارہ میں طے پائے وفا الاحرار معاہدے کے تحت رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کیے جانے والے 47 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ ان کے علاوہ 7 اکتوبر 2023ء کے بعد غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران گرفتار کیے جانے والے 445 فلسطینی قیدی بھی آج رہا ہونے والوں میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کو

پڑھیں:

اسرائیل کا حماس کے خلاف لڑائی کے لیے مقامی ‘مجرمانہ گروہوں’ کی مدد کا اعتراف

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت غزہ میں حماس کے خلاف لڑنے کے لیے مقامی مسلح گروہوں کو استعمال کر رہی ہے۔

اس بیان سے چند گھنٹے قبل سابق اسرائیلی وزیر دفاع اویگدور لیبرمین نے الزام عائد کیا تھا کہ نیتن یاہو غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو لڑائی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ان گروہوں کو ‘سیکیورٹی حکام کے مشورے پر’ استعمال میں لایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

تاہم یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی حکومت نے عوامی طور پر تسلیم کیا ہے کہ وہ ان طاقتور مقامی خاندانوں کے وفادار مسلح فلسطینی گینگز کی پشت پناہی کرکے انہیں حماس کے خلاف استعمال کررہی ہے۔ دوسری طرف امدادی کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ مسلح گروہ امدادی ٹرکوں سے سامان چوری کرتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان میں ‘پاپولر فورسز’ نامی گروپ بھی شامل ہے جس کی قیادت رفح میں مقامی قبائلی لیڈر یاسر ابو شباب کر رہا ہے۔

گذشتہ ماہ اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ گروہ تقریباً 100 مسلح افراد پر مشتمل ہے جو اسرائیلی فوج کی خاموش منظوری کے ساتھ غزہ میں کارروائیاں کر رہا ہے۔ تاہم بہت سارے مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اور اس جیسے مسلح گروہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 فلسطینی شہید

اس اعتراف نے ثابت کردیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک طرف غیرجانبدار تنظیموں کو غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل سے روک رہی ہے تو دوسری طرف غزہ کی مقامی متنازعہ مسلح تنظیموں کی پشت پناہی کرکے امداد قحط زدہ آبادی تک پہنچانے میں مزید دشواریاں پیدا کررہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Gaza اسرائیل غزہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس
  • وزیراعلیٰ سندھ کا عیدالاضحی پر قیدیوں کیلئے 120دن کی معافی کا اعلان
  • اسرائیل کا حماس کے خلاف لڑائی کے لیے مقامی ‘مجرمانہ گروہوں’ کی مدد کا اعتراف