پاکستان میں موجود نیٹ ورکس کو خطرات لاحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پاکستان میں موجود نیٹ ورکس کو سائبرسکیورٹی فراہم کرنے اور وی پی این مہیا کرنیوالی کمپنیوں سےخطرات لاحق ہوگئے،سائبر سکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی پالو آلٹو وی پی این کمپنی سونک وال میں نقائص کی نشاندہی کی گئی ہے۔ایڈوائزری کے مطابق پالوآلٹو نیٹ ورکس کے ویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ، پالوآلٹو اور سونک وال استعمال کرنے والے اداروں کیلئےشدید خطرات سامنے آسکتےہیں ،اٹیکرزبغیرکسی لاگ ان یااجازت کے سسٹم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات نہ کرنے والےاداروں کاڈیٹاچوری ہو سکتا ہے، حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر ادارے نیٹ ورک سکیورٹی ڈیوائسزپرکنٹرول کھو سکتےہیں۔ایڈوائزری میں مینجمنٹ انٹرفیسزتک رسائی کوصرف قابل اعتماد آئی پی ایڈریسز تک محدود رہنے اور غیر مجا ز رسائی روکنےکےلیے ملٹی فیکٹر تصدیق کا نظام اپنایا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔