پاکستان میں موجود نیٹ ورکس کو خطرات لاحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پاکستان میں موجود نیٹ ورکس کو سائبرسکیورٹی فراہم کرنے اور وی پی این مہیا کرنیوالی کمپنیوں سےخطرات لاحق ہوگئے،سائبر سکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی پالو آلٹو وی پی این کمپنی سونک وال میں نقائص کی نشاندہی کی گئی ہے۔ایڈوائزری کے مطابق پالوآلٹو نیٹ ورکس کے ویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ، پالوآلٹو اور سونک وال استعمال کرنے والے اداروں کیلئےشدید خطرات سامنے آسکتےہیں ،اٹیکرزبغیرکسی لاگ ان یااجازت کے سسٹم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات نہ کرنے والےاداروں کاڈیٹاچوری ہو سکتا ہے، حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر ادارے نیٹ ورک سکیورٹی ڈیوائسزپرکنٹرول کھو سکتےہیں۔ایڈوائزری میں مینجمنٹ انٹرفیسزتک رسائی کوصرف قابل اعتماد آئی پی ایڈریسز تک محدود رہنے اور غیر مجا ز رسائی روکنےکےلیے ملٹی فیکٹر تصدیق کا نظام اپنایا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
 
 گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔