شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی کی برسی آج منائی جا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
٭جوش نے 1914 میں سینئر کیمرج کا امتحان پاس کیا اور اس کے بعد عربی و فارسی کی تعلیم بھی حاصل کی
۔۔۔۔۔۔۔۔
الفاظ کو جاہ و جلال بخشنے اور شاعر انقلاب کا اعزاز پانے والے نامور شاعر جوش ملیح آبادی کی برسی آج ( 22فروری) منائی جا رہی ہے۔ جوش ملیح آبادی کا اصل نام بشیر حسن تھا جو 5 دسمبر1898 کو ملیح آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1914 میں سینئر کیمرج کا امتحان پاس کیا اور اس کے بعد عربی و فارسی کی تعلیم بھی حاصل کی۔ 1925 میں جوش نے عثمانیہ یونیورسٹی میں ترجمہ کا کام شروع کیا۔ انہوں نے نظام حیدر آباد کے خلاف ایک نظم لکھی جس پر انہیں ریاست حیدر آباد سے نکال دیا گیا۔ نظم حسین اور انقلاب لکھنے پر انہیں شاعر انقلاب کا لقب بھی دیا گیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ملیح ا
پڑھیں:
شہدائے پاکستان کو سلام، کیپٹن عاقب جاوید شہید کی چھٹی برسی
شہدائے پاکستان کو سلام، کیپٹن عاقب جاوید شہید کی چھٹی برسی ہے جب کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
کیپٹن عاقب جاوید بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جہنوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔
کیپٹن عاقب جاوید 26 جولائی 2019 کو بلوچستان کے علاقے آواران تُربت میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے، کیپٹن عاقب جاوید شہید نے سوگواران میں ایک بہن اور والدین چھوڑے۔
کیپٹن عاقب جاوید شہید کے اہلِ خانہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عاقب کے یونٹ آفسر نے کال کر کے اس کی شہادت کی خبر دی، کیپٹن عاقب جاوید شہید کے والد نے کہا کہ ہمیں اس کے بچھڑنے کا غم ہے لیکن خوشی ہے کہ میرے بیٹے نے اس ملک لئے جامِ شہادت نوش کیا۔
کیپٹن عاقب جاوید شہید کے والد نے کہا کہ عاقب بہت ہونہار طالبِ علم تھا، اس نے ہر جگہ ہمارا نام روشن کیا، عاقب بہت ملنسار تھا رشتے داروں سے بہت پیار اور عزت سے پیش آتا تھا، عاقب کے ساتھ گزارہ ہوا ہر ایک لمحہ بہت یادگار ہے، جو اس ملک کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ان کی عزت کریں، میرا بیٹا بہت قابل اور محنتی تھا۔
کیپٹن عاقب جاوید شہید کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے ملک کے لئے اپنی جان قربان کی، میرا بیٹا ہمارا اور اپنے بہن بھائی کا بہت خیال رکھتا تھا، عاقب کی یادیں ہمشہ ہمارے ساتھ رہیں گی، نوجوان کے لئے ہمارا پیغام ہے کہ ہر وقت اپنے ملک کی دفاع کے لئے تیار رہے۔
کیپٹن عاقب جاوید شہید کی بہن نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرا بھائی شہید ہوا اور میں شہید کی بہن ہوں، جب بھی مجھے بھائی کی یاد آتی ہے، وہ میرے خواب میں آ جاتے ہیں، شہداء اور ان کے گھر والوں کی عزت کیا کرے کیونکہ وہ اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر اس ملک کی دفاع میں لگے رہتے ہیں۔
مجھے انکی شہادت پر فخر ہے اور اُن کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، کیپٹن عاقب جاوید شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔