جنگ بندی معاہدہ: حماس نے مزید 2 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
فلسیطنی مزاحمتی تنظیم حماس نے آج مزید 2 اسرائیلی اسیروں کو رہا کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے رفح سے 2 اسرائیلی قیدیوں کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کردیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق آج رہائی پانے والے اسرائیلی یرغمالیوں میں تل شوہم اور ایورا مینگیسٹو شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے رہا کیے گئے دونوں قیدی اسرائیل پہنچ گئے جبکہ دیگر 4 یرغمالی کچھ دیر بعد نصیرات کیمپ سے ریڈ کراس کے حوالے کیے جائیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق آج 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے تبادلے 602 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے حماس نے کہا کہ آج دشمن کے 6 قیدیوں کی حوالگی کے دوران عوام کی بڑی موجودگی دشمن اور اس کے حامیوں کے لیے تازہ پیغام ہے، فلسطینی عوام اور مزاحمتی دھڑوں کے درمیان ہم آہنگی گہری اور مضبوط ہے۔
یاد رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی یرغمالیوں میڈیا کے مطابق
پڑھیں:
غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب سے ملنے والی جنگجوؤں کی متعدد لاشوں میں سے ایک حماس رہنما محمد سنوار کی ہے۔
عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس کی ایک زیر زمین سرنگ سے متعدد مزاحمت کاروں کی لاشیں ملی ہیں۔
یہ وہ سرنگ ہے جس پر اسرائیلی فضائیہ نے 13 مئی کو بمباری کی تھی اور زیر زمین سرنگ کو تباہ کردیا تھا۔
اسرائیلی حکام کو شُبہ ہے کہ ان لاشوں میں سے ایک محمد سنوار کی بھی ہو سکتی ہے جو غزہ میں حماس کے عسکری سربراہ اور شہید یحییٰ سنوار کے بھائی ہیں۔
تاحال حماس رہنما محمد سنوار کی موت کی باضابطہ تصدیق ہونا باقی ہے اور لاش کی شناخت کے لیے اسرائیلی ماہرین ڈی این اے اور دیگر شواہد کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔
اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ حماس کے لیے ایک بڑا دھچکہ تصور کیا جائے گا کیونکہ محمد سنوار غزہ میں تنظیم کے دفاعی انفرا اسٹرکچر کے نگران اور کئی بڑی کارروائیوں کے مرکزی منصوبہ ساز سمجھے جاتے تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی محمد السنوار کی ہلاکت اور اسرائیلی میڈیا نے بھی دو ہفتے قبل بھی ان کی لاش ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل اس جنگ میں اب تک حماس اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت سمیت اہم کمانڈرز کو غزہ، بیروت اور تہران میں نشانہ بنا چکے ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو متعدد بار دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ 7 اکتوبر 2023 کے ایک ایک ذمہ دار کو چن چن کر قتل کریں گی چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔
اسرائیل اب تیزی سے غزہ کے جنوبی شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے وہ حماس کی حکومت اور طاقت کو ختم کرکے من پسند انتظامیہ لانا چاہتا ہے۔