WE News:
2025-06-09@20:08:46 GMT

اسٹیٹ بنک نے ’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کردیے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

اسٹیٹ بنک نے ’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کردیے

اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کر دیے، جس کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ حاصل ہوا ہے اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں اختراع اور مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نئے کرنسی نوٹ کب جاری ہوں گے؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا

اسٹیٹ بینک نے راست میں شراکت داری کا طریقہ کار وضع کر دیا، جس کے تحت راست شراکت دار بننے کے خواہشمند ادارے جو راست کے ذریعے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولتیں فراہم کرنے کی ضروری وظائفی اور تکنیکی صلاحیتیں رکھتے ہوں، کے لیے کم از کم شرائط رکھی گئی ہیں۔

’راست‘ فوری ادائیگی کا اعلیٰ فنی نظام ہے یعنی ’فوری ادائیگی، پل بھر میں ملک بھر میں‘، جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2021 میں ملک بھر میں رقوم کے فوری، محفوظ اور مؤثر تبادلے کو آسان بنانے کے لیے شروع کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کا اعلان کردیا

راست میں بڑی رقوم کی ادائیگیوں کی سہولت، فرد تا فرد (پی ٹو پی)منتقلی، فرد تا تاجر (پی ٹو ایم ) ادائیگیوں کی سہولتیں دستیاب ہیں۔

اپنے آغاز سے اب تک اسٹیٹ بینک کے ماتحت آنے والے اداروں اور حکومتی اداروں سمیت 44 ادارے راست میں بطور شراکت دار شامل ہوچکے ہیں۔ جس سے شراکت داروں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے، ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ ملا ہے اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں اختراع اور مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک راست ادائیگی راست پیمنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک راست ادائیگی راست پیمنٹ ادائیگیوں کی اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج

سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع  ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے  موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔

واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔

حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ  پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان  سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔

ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔

مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔

عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔

پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں نے اقتصادی سروے کے اعداد و شمار چیلنج کردیے
  • گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
  • فلسطینیوں کی منظم نسل کشی مہم میں برطانیہ کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
  • فضل الہٰی نے پشاور کے تمام فیڈرز زبردستی آن کردیے، سسٹم اوور لوڈ، سپلائی معطل
  • عید کا دوسرا دن، سنت ابراہیمی کی ادائیگی کا سلسلہ جاری، صفائی کارکن بھی متحرک
  • کراچی میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
  • کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی سنت ابراہیمی کی ادائیگی کا سلسلہ جاری
  • بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی، کھالوں کے حوالے سے پولیس کی اہم ایڈوائزری جاری