WE News:
2025-11-03@12:40:05 GMT

اسٹیٹ بنک نے ’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کردیے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

اسٹیٹ بنک نے ’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کردیے

اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے’راست‘ میں شرکت کے پیمانے جاری کر دیے، جس کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ حاصل ہوا ہے اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں اختراع اور مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نئے کرنسی نوٹ کب جاری ہوں گے؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا

اسٹیٹ بینک نے راست میں شراکت داری کا طریقہ کار وضع کر دیا، جس کے تحت راست شراکت دار بننے کے خواہشمند ادارے جو راست کے ذریعے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولتیں فراہم کرنے کی ضروری وظائفی اور تکنیکی صلاحیتیں رکھتے ہوں، کے لیے کم از کم شرائط رکھی گئی ہیں۔

’راست‘ فوری ادائیگی کا اعلیٰ فنی نظام ہے یعنی ’فوری ادائیگی، پل بھر میں ملک بھر میں‘، جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2021 میں ملک بھر میں رقوم کے فوری، محفوظ اور مؤثر تبادلے کو آسان بنانے کے لیے شروع کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کا اعلان کردیا

راست میں بڑی رقوم کی ادائیگیوں کی سہولت، فرد تا فرد (پی ٹو پی)منتقلی، فرد تا تاجر (پی ٹو ایم ) ادائیگیوں کی سہولتیں دستیاب ہیں۔

اپنے آغاز سے اب تک اسٹیٹ بینک کے ماتحت آنے والے اداروں اور حکومتی اداروں سمیت 44 ادارے راست میں بطور شراکت دار شامل ہوچکے ہیں۔ جس سے شراکت داروں کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے، ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ ملا ہے اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں اختراع اور مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک راست ادائیگی راست پیمنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک راست ادائیگی راست پیمنٹ ادائیگیوں کی اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ حکومت نے ٹیکس نیٹ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔ وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافہ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی تیاری کرلی ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نان فائلرز کے لیے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس سے تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے، اس اقدام سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔

یہ اقدامات موجودہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں 200ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر پہلے چھ ماہ کے ہدف سے پیچھے رہا، جہاں 3ہزار 83ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 885 ارب روپے جمع ہو سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تجاویز حال ہی میں آئی ایم ایف سے ہونے والی اسٹاف لیول بات چیت میں شیئر کی گئیں اور حکومت نے منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • ڈینگی اسپرے نہ کرانے پر حیدرآباد کی یوسیز کو نوٹس جاری کردیے گئے
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • وزارت خارجہ اور سفارتی مشننز  میں بڑے پیمانے پر تعیناتیاں
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • پولیس اسٹیٹ
  • بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ