Jasarat News:
2025-06-09@11:36:17 GMT

پیکا ایکٹ کالا قانون ہے کسی صورت قبول نہیں،حامد میاں شیخ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

پیکا ایکٹ کالا قانون ہے کسی صورت قبول نہیں،حامد میاں شیخ

حیدرآباد:ایچ یو جے کے تحت پیکا ایکٹ کےخلاف دوسرے روز بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) پی ایف یو جے کے مرکزی صدر رانا محمد عظیم اور سیکرٹری جنرل شکیل احمد کی کال پر پیکاایکٹ کےخلاف ملک بھر میں دو روزہ احتجاج کے سلسلے میں ایچ یو جے کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے دوسرےے ویز بھیاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پی ایف یوجے کے نائب صدرجنیدخانزادہ، ایچ یو جے کے صدرحامد شیخ سیکرٹری علی حمزہ زیدی، سیکرٹری پریس کلب حمید الرحمان محمد حسین خان ،آفتاب میمن ،ہارون آرائیں، ناصر حسن خان، فیروز ببر، محمد حسن ،اخلاق احمد ،عبدالخالق ،ریاست علی ناغڑ، تصور راجپوت، چودھری وقاص، ندیم خان، ارشد انصاری ناظم سعلی، عباس علی، محمد نسیم ،عمران مشتاق، قسیم قریشی ،طیب علی سمیت صحافیوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ مظاہرے کے شرکاءنے ہاتھوں میں احتجاجی بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر پیکا ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے اور شرکاءشدید نعرے بازی کررہے تھے اس موقع پر
ایچ یو جے کے صدر حامد میاں شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے عجلت میں پاس کیے گئے پیکا ایکٹ کو ملک بھر کے صحافی مسترد کرچکے ہیں اور اس کالے قانون کو ہر گز تسلیم نہیں کیا جائیگا ۔حامد شیخ نے کہاکہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ عجلت میں منظور کیے گئے پیکا ایکٹ کے خلاف ازخود نوٹس لیکر ملک بھر کے صحافیوں میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ پیکا ایکٹ جیسے کالے قانون کے خلاف صحافی برادری کی جدوجہد وقت گزرنے کے ساتھ تیز سے تیز تر ہوتی چلی جائیگی اور صحافی اس کالے قانون کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے حکمران ہوش کے ےناخن لیں ایچ یو جے کے سیکرٹری علی حمزہ زیدی نے کہاکہ ایچ یو جے پی ایف یو جے کے ساتھ پیکا ایکٹ کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھے گی حکومت اس جانب توجہ دے اور پیکا ایکٹ کے خاتمے کا اعلان کرے مظاہرے سے ناصر حسن خان محمد حسن اور فیروز ببر نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ کے ایچ یو جے کے

پڑھیں:

ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی

شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل؛ سابق منگیتر ملوث نکلا
  • ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس 
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • اویس احمد خان لغاری کا سابق وفاقی وزیر سینیٹر عباس خان آفریدی کی وفات پر اظہارِ افسوس
  • مولانا فضل الرحمان کا سابق سنیٹر عباس آفریدی کے انتقال پر اظہار افسوس