معاشی استحکام آ چکا، ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے: وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
معاشی استحکام آ چکا، ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے: وفاقی وزیر خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے معاشی استحکام آ چکا ہے، ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سٹاک مارکیٹ اچھے مقام پر کھڑی ہے، معاشی اشاریے درست، کرنسی میں استحکام ہے، اس سال کے بجٹ کی تیاری شروع کر دی ہے، ہم تاجر برادری کے ساتھ گفتگو کر کے بجٹ پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، ٹیکس اتھارٹی میں اصلاحات لارہے ہیں تاکہ لوگ ٹیکس پسند کریں، مینوفیکچرنگ انڈسٹری اور سیلری کلاس طبقے پر بوجھ پڑا ہے، تمام شعبوں کو معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی لحاظ سے ہم آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، گروتھ کو تسلسل کیساتھ آگے لیکر جانا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سٹہ بازی نہیں چلے گی اور نہ ہم سپورٹ کریں گے، سعودی عرب، دبئی، واشنگٹن اور دیگر ممالک سے ہو کر آیا ہو، مجھے کہیں بھی اوورسیز کی ناراضگی نظر نہیں آتی، ہم اوورسیز پاکستانیوں کے مشکور ہیں، امید ہے اس سال ترسیلات 35 بلین کے قریب ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، حکومت جو کر رہی ہے کر رہی ہے اصل کام پرائیویٹ سیکٹر کو کرنا ہے، اس ملک کو پرائیویٹ سیکٹر نے ہی آگے لیکر جانا ہے، ہمیں پالیسی فریم ورک اور پالیسی کے تسلسل سے پرائیویٹ سیکٹر کو سپورٹ کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ہماری ہر مکمل سپورٹ اوردعائیں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم کھل کر اور جم کر کھیلے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیاہے کہ حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی، معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ مائننگ اچھا موقع ہے،ہم اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کم،ٹیکس،بجلی اور گیس کی قیمتیں زیادہ ہیں، حکومتی اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹیکسز زیادہ ہیں، این ایف سی ایوارڈ کم کرنا چاہیے،جس سے وفاق پر دبائو کم ہو گا، ٹیکسز کی شرح کم ہونی چاہیے، خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی، ہماری گورننس ناقص ہے،، ہر چیز پر قدغن نہیں لگانی چاہیے، حکومت نے اس سال 26 ارب ڈالر قرض لیا، پاکستان کا قرض کم نہیں ہو رہا،وہیں کھڑاہے، قرض سے نکلنے کیلئے برآمدات بڑھانا ہوں گی۔(جاری ہے)
معروف بزنس مین عارف حبیب نے کہا کہ مجھے اپنی پالیسی میکنگ میں بھی کمزوریاں لگتی ہیں، سیمنٹ کی ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے، کپاس کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، مائننگ اچھا موقع ہے،ہم پر اس پر تیزی سے کام نہیں کر سکے، پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کا بھی مسئلہ ہے ۔