مصطفیٰ عامر قتل کیس:عدالت نے اداکار ساجد خان کے بیٹے کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
جواد آصف:مصطفیٰ عامر قتل کیس میں عدالت نے اداکار ساجد خان کے بیٹے ساحر خان کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
کراچی میں اداکار ساجد خان کے بیٹے ساحر خان کو ایس آئی یو نے عدالت میں پیش کیا ۔ پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے 500 گرام سے زائد منشیات برآمد ہوئی ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیشی کے دوران اسپیشل مجسٹریٹ نے ساحر حسن کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ تفتیشی افسر نے ملزم کے قبضے سے منشیات برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے۔
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کو کل متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ پولیس کی جانب سے ملزم سے مزید تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے 14 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مقتول مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس کے علاقے سے لاپتا ہوا تھا، مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔25 جنوری کو مصطفیٰ کی والدہ کو امریکی نمبر سے 2 کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہونے کے بعد مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئی تھیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اے وی سی سی نے 9 فروری کو ڈیفنس میں واقع ملزم کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم ملزم نے پولیس پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہوگیا تھا۔
پولیس اہلکاروں کا سزائے موت کے مجرم کیلئے دعوت کا انتظام، مقدمہ درج
ملزم کو کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے جسمانی ریمانڈ لینے کے لیے گرفتار ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تو جج نے ملزم کا ریمانڈ دینے کے بجائے اسے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، جس کے خلاف سندھ پولیس نے عدالت عالیہ میں اپیل دائر کی تھی۔ملزم نے ابتدائی تفیش میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد لاش ملیر کے علاقے میں پھینک دی تھی لیکن بعدازاں اپنے بیان سے منحرف ہوگیا تھا۔
اٹلی کی طرز پر پنجاب میں ڈیری فارمنگ، دودھ، پنیر کا جدید نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
بعدازاں اے وی سی سی اور سٹیزنز پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کوششوں سے ملزم کے دوست شیراز کی گرفتاری عمل میں آئی تھی جس نے اعتراف کیا تھا کہ ارمغان نے اس کی ملی بھگت سے مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو گھر میں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنے کے بعد لاش اسی کی گاڑی میں حب لے جانے کے بعد نذرآتش کردی تھی۔
تفتیشی حکام کے مطابق مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے، لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا، لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے، کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے۔
ماہ رمضان کی آمد سے قبل ہی اشیا خوردونوش سمیت پھل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اے وی سی سی عدالت میں جنوری کو کے بعد
پڑھیں:
بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسیٰ مانیکا—فائل فوٹوذاتی ملازم کو گولی مار کر زخمی کرنے والے سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسیٰ مانیکا اور مدعی مقدمہ کے درمیان صلح ہو گئی۔
ملزم موسیٰ مانیکا کو علاقہ مجسٹریٹ مسعود احمد فریدی کی عدالت پیش کیا گیا، جہاں فریقین میں صلح ہونے پر مجسٹریٹ نے موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیے بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسیٰ مانیکا کو ذاتی ملازم کو گولی مارنے پر جیل بھجوا دیا گیاعدالت نے آج پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔
پاکپتن پولیس کے ترجمان کے مطابق فریقین نے عدالت میں اپنی صلح کا بیان ریکارڈ کروا دیا۔
پاکپتن پولیس کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ مقدمے کا ٹرائل ہو گا جس میں فریقین کے دوبارہ بیان لیے جائیں گے۔