Islam Times:
2025-04-25@03:26:37 GMT

شہید سید حسن نصراللہ، طالب علم سے قومی ہیرو بننے تک کا سفر

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

شہید سید حسن نصراللہ، طالب علم سے قومی ہیرو بننے تک کا سفر

اسلام ٹائمز: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سید حسن نصراللہ کو لبنانی پارلیمان کی سربراہی اور 54 بلین ڈالر امداد کی پیشکش کی، بشرطیکہ وہ فلسطینی محاذ سے دور رہیں۔ تاہم سید حسن نصراللہ نے سیاسی بصیرت اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مدبرانہ راستہ اختیار کیا۔ ان کی حکمت عملی نے لبنان کے اندر مختلف سیاسی و فکری حلقوں میں مزاحمت کے نظریے کی مقبولیت کو مزید تقویت دی۔ آج لبنان میں مختلف مذاہب اور سیاسی نظریات سے وابستہ لوگ روزمرہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر شہید نصراللہ کو ایک قومی شخصیت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ خصوصی تحریر

ستمبر 2024ء کے آخری ایام میں جب صیہونی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کی تیاری کر رہے تھے، بین الاقوامی میڈیا شمالی محاذ پر ممکنہ جنگ بندی کی خبریں دے رہا تھا۔ لبنانی رہنما امریکی ثالثی سے مثبت نتائج کی امید کررہے تھے لیکن اسی دوران حزب اللہ اور سپاہ پاسداران کے اعلی حکام نے بیروت میں ایک خفیہ اجلاس بلایا تاکہ میدان جنگ کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔ نتن یاہو نے جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر سے چند لمحے قبل اسرائیلی فوج کو سید حسن نصراللہ اور حزب اللہ کے دیگر کمانڈرز پر حملے کا حکم دیا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی دفتر پر بمباری کی تاکہ یقینی طور پر حزب اللہ کی قیادت کو ختم کیا جاسکے۔ اگرچہ اسرائیلیوں کا خیال تھا کہ اس حملے سے حزب اللہ کی طاقت ختم ہوجائے گی مگر یہ حملہ درحقیقت لبنانی مزاحمت میں ایک نئی روح پھونکنے کا سبب بنا۔ حسن نصراللہ کی شہادت نے حزب اللہ کو مزید متحد اور مضبوط کردیا، اور لبنانی عوام میں ان کو قومی ہیرو کے طور پر پیش کیا۔

طالب علم سے حزب اللہ کی قیادت تک
چالیس سال قبل جب اسرائیلی ٹینک فلسطینی آزادی کی تنظیم کے خلاف کارروائی کے بہانے بیروت کی سڑکوں پر گشت کر رہے تھے، لبنانی مجاہدین کی ایک جماعت تحریک امل سے وجود میں آئی، جو بعد میں لبنان کی اسلامی مزاحمت حزب اللہ کے نام سے مشہور ہوئی۔ لبنانی مجاہدین نے انقلاب اسلامی ایران اور امام خمینی (رح) کی فکر سے متاثر ہو کر ولایت فقیہ کے نظریے کو اپنایا اور غیر ملکی قابضین کے خلاف مسلح جدوجہد کا عزم کیا۔ 23 اکتوبر 1983ء کو بیروت میں قابض امریکی فوجی مرکز پر ہونے والے حملے میں 241 امریکی میرینز اور 58 فرانسیسی فوجی ہلاک ہوئے۔ اس وقت جب امریکی، فرانسیسی اور اسرائیلی فوجی بیروت کی سڑکوں پر گشت کر رہے تھے، لبنانی مجاہدین نے اپنے محدود وسائل کے باوجود دشمنوں کے انخلا کی بنیاد رکھ دی، جو 21ویں صدی کے آغاز تک مکمل ہوا۔ اس وقت مقاومت کے حامیوں کو امید ہوگئی کہ حزب اللہ ایک ناقابل تسخیر قوت بن چکی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے، شہید عباس موسوی کے بعد، ایک چھوٹے سے گوریلا گروہ کو لبنان کی سب سے بڑی سیاسی و عسکری طاقت میں بدل دیا۔

لبنان کی ریاست سازی میں شہید نصر اللہ کا کلیدی کردار
لبنان کی تعمیر کے عمل میں شہید سید حسن نصراللہ نے ایک کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی قوم پرستی اور لبنان کی سلامتی سے غیر متزلزل وابستگی کا سب سے نمایاں مظاہرہ طوفان الاقصی کے دوران سامنے آیا۔ جب عزالدین قسام بریگیڈ نے اسرائیل کے خلاف غیر متوقع آپریشن کیا، تو مزاحمتی محور کے بعض رہنماؤں نے حزب اللہ سے شمالی محاذ پر براہ راست مداخلت کا مطالبہ کیا۔ اس دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سید حسن نصراللہ کو لبنانی پارلیمان کی سربراہی اور 54 بلین ڈالر امداد کی پیشکش کی، بشرطیکہ وہ فلسطینی محاذ سے دور رہیں۔ تاہم سید حسن نصراللہ نے سیاسی بصیرت اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مدبرانہ راستہ اختیار کیا۔ ان کی حکمت عملی نے لبنان کے اندر مختلف سیاسی و فکری حلقوں میں مزاحمت کے نظریے کی مقبولیت کو مزید تقویت دی۔ آج لبنان میں مختلف مذاہب اور سیاسی نظریات سے وابستہ لوگ روزمرہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر شہید نصراللہ کو ایک قومی شخصیت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

محور مقاومت خطے کی سلامتی کی ضامن
سید حسن نصر اللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد نتن یاہو نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ عملی بنانے پر زور دینا شروع کیا۔ سعودی عرب نے اپنے روایتی موقف کے تحت دو ریاستی فارمولے پر تاکید کی تو نتن یاہو نے انتہائی جسارت کے ساتھ کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اتنی ہمدردی ہے تو ان کو سعودی عرب میں زمین دے کر بسائیں۔ حالیہ عرصے میں صہیونی حکام کے بیانات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مشرق وسطی کی سلامتی کے لیے شہید حسن نصر اللہ جیسے رہنماؤں کی کس قدر ضرورت ہے۔ اگر حزب اللہ جیسی تنظیمیں مقاومت نہ کریں تو عرب ممالک خطے کی جغرافیائی سرحدیں بدلنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔

حاصل سخن
آج، اتوار 23 فروری کو، لبنان کے لوگ اور تمام مقاومت کے حامی سید حسن نصر اللہ کی تشییع جنازہ میں شرکت کی جو نہ صرف لبنان بلکہ علاقے کی سلامتی کا ضامن بھی تھا۔ آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں یہ بات ثابت ہوگی کہ شہید سید حسن نصر اللہ نے لبنان کی خود مختاری اور سالمیت کی حفاظت کی، بلکہ عربی-اسلامی عزت و شرافت کو بھی غاصب صہیونی رژیم کے سامنے برقرار رکھا۔ 23 فروری کا دن حزب اللہ کی لبنانی سیاست میں واپسی اور مشرق وسطی میں مقاومت کے دوبارہ عروج کا نکتہ آغاز بن گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید حسن نصراللہ نے حسن نصر اللہ حزب اللہ کی نصراللہ کو کی سلامتی نتن یاہو لبنان کی اللہ نے اللہ کو

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ کے لیے وزیرداخلہ کو ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے پختونخوا کے ہوم سیکرٹری اور آئی جی کو بلایا تھا، دونوں ہی نہیں آئے، جس پر اسپیشل ہوم سیکرٹری کے پی نے بتایا کہ آئی جی کے پی اور ہوم سیکرٹری کابینہ میٹنگ میں ہیں، اس لیے نہیں آ سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس ایجنڈے کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کے پی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ یہ جو پریزنٹیشن دی جارہی ہے اس کی دستاویزات ہمارے پاس ہونی چاہییں تھی، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں اس پر مکمل بریفنگ دی جائے، یہ بریفنگ مکمل نہیں ہے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ امن وامان کے مسئلے پر پہلے نیکٹا سے بریفنگ لے لیں اس کے بعد صوبوں میں چلے جائیں۔ 15 دن پہلے ایجنڈا بھیجا جاتا ہے۔ جب آپ 15 دن پہلے ایجنڈا نہیں بھیجیں گے تو پورا کام نہیں ہوسکتا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم ایجنڈا آپ سے پوچھ کر نہیں رکھ سکتے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اس وقت بھارت کے ساتھ چپقلش چل رہی ہے، کسی دن کسی وقت کوئی بھی شرارت ہوسکتی ہے۔ اگر اس طرح کی کوئی شرارت ہوتی ہے تو بتایا جائے صوبوں میں کیا تیاری ہے۔

اجلاس میں لیویز کے بلوچستان پولیس میں ضم ہونے کے معاملے پر بحث بھی ہوئی۔ لیویز حکام نے بتایا کہ بلوچستان لیویز کے ایکٹ میں ترامیم ہوئی ہیں۔ سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ لیویز کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیس کی ناک کے نیچے منشیات فروشی ہوتی ہے،جوئے کے اڈے چلتے ہیں اور یہ منتھلیاں لیتے ہیں۔ لیویز کو پولیس میں مرج نہ کیا جائے۔

لیویز حکام نے کہا کہ لسبیلہ، حب سمیت چار ڈسٹرکٹس کو بی ایریا سے نکال کر اے ایریا میں ڈال دیا گیا ہے۔

سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ لیویز کی بہت ساری بندوقیں چلتی ہی نہیں۔ لیویز اہلکاروں کے پاس رائفلیں ہیں تو گولیاں نہیں ہیں، جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ لیویز کی حاضری 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ لیویز کو ہم نے مضبوط نہیں کیا، کپیسٹی بلڈنگ نہیں کی۔

جعلی پاسپورٹس کا معامہ
اجلاس میں سینیٹر عرفان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پچھلے 5سالوں میں کتنے ایسے پاسپورٹ بنے جو پاکستانیوں کے نہیں تھے، جس پر ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے بتایا کہ 1296پاسپورٹس سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے جو غیرملکیوں نے پاکستان بھجوائے۔ اس کے علاوہ 45 کیسز مزید آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں زیادہ تر پاسپورٹس کے پی اور گجرانوالہ گجرات سے ہیں۔ 4500پاسپورٹس ایسے ہیں جن کا ہمارے پاس ڈیٹا ہی نہیں ہے۔ 3ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ کرکے بنائے گئے ہیں۔ 6ہزار نادرا کے ڈیٹا میں انٹروژن کرکے جعلی بنائے گئے۔ یہ 12ہزار جعلی پاسپورٹس رکھنے والے پاکستان میں نہیں ہیں۔

ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ ان لوگوں کو افغانستان ڈی پورٹ کردیا گیاہے۔ جن لوگوں کو جعلی پاسپورٹس بنانے پر سزائیں دی گئیں ان میں سے 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ، حکومت نے اشتہار جاری کر دیا پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس    بننے کا انکشاف
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
  • مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
  • اداکارہ عفت عمر نے ثقافتی مشیر بننے کی پیشکش ٹھکرا دی
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان