میرواعظ کشمیر نے کہا کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معاشرے میں اخلاقی اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی حمایت کریں چاہے وہ مقامی افراد ہوں یا یہاں آنے والے مہمان ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے لال چوک کے تاجروں کی اس پہل کی ستائش کی ہے جنہوں نے علاقے میں ایک سائن بورڈ نصب کیا تھا جس میں سیاحون سے مقامی ثقافت کا احترام کرنے، شراب اور منشیات سے پرہیز کرنے اور صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی شہری پہل وقت کی اہم ضرورت ہے اور دوسروں کو بھی، خاص طور پر ہوٹل اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد کو، اس کی تقلید کرنی چاہیئے کیونکہ یہی وہ مقامات ہیں جہاں ان برائیوں کو فروغ دینے کا بہانہ فراہم کیا جاتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ لوگوں کو اپنے معاشرے کے اخلاقی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے اور ماحول کو بچانے میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ یہ امر حیران کن اور افسوسناک ہے کہ حکام نے اس سائن بورڈ کو ضبط کر لیا ہے، جس سے اس اقدام کے پس پردہ مقاصد پر سوالات اٹھتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کارروائی پر اٹھائے گئے سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے میرواعظ نے زور دیا کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معاشرے میں اخلاقی اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی حمایت کریں چاہے وہ مقامی افراد ہوں یا یہاں آنے والے مہمان ہوں یا سیاح۔ میرواعظ عمر فاروق نے حکام سے اپیل کی کہ جس طرح وہ جموں و کشمیر میں منشیات کی لعنت کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، اسی طرح انہیں ایسی شہری کوششوں کی بھی حمایت کرنی چاہیئے جو معاشرتی اقدار اور عوامی فلاح و بہبود کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں، نہ کہ انہیں دبایا جانا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق عمر فاروق نے نے کہا کہ

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔

مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔

اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔

جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • یشونت سنہا کی قیادت میں وفد کی میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب