حکام کو منشیات مخالف شہری کوششوں کی بھی حمایت کرنی چاہیئے، میرواعظ عمر فاروق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معاشرے میں اخلاقی اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی حمایت کریں چاہے وہ مقامی افراد ہوں یا یہاں آنے والے مہمان ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے لال چوک کے تاجروں کی اس پہل کی ستائش کی ہے جنہوں نے علاقے میں ایک سائن بورڈ نصب کیا تھا جس میں سیاحون سے مقامی ثقافت کا احترام کرنے، شراب اور منشیات سے پرہیز کرنے اور صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی شہری پہل وقت کی اہم ضرورت ہے اور دوسروں کو بھی، خاص طور پر ہوٹل اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد کو، اس کی تقلید کرنی چاہیئے کیونکہ یہی وہ مقامات ہیں جہاں ان برائیوں کو فروغ دینے کا بہانہ فراہم کیا جاتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ لوگوں کو اپنے معاشرے کے اخلاقی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے اور ماحول کو بچانے میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ یہ امر حیران کن اور افسوسناک ہے کہ حکام نے اس سائن بورڈ کو ضبط کر لیا ہے، جس سے اس اقدام کے پس پردہ مقاصد پر سوالات اٹھتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کارروائی پر اٹھائے گئے سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے میرواعظ نے زور دیا کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معاشرے میں اخلاقی اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی حمایت کریں چاہے وہ مقامی افراد ہوں یا یہاں آنے والے مہمان ہوں یا سیاح۔ میرواعظ عمر فاروق نے حکام سے اپیل کی کہ جس طرح وہ جموں و کشمیر میں منشیات کی لعنت کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، اسی طرح انہیں ایسی شہری کوششوں کی بھی حمایت کرنی چاہیئے جو معاشرتی اقدار اور عوامی فلاح و بہبود کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں، نہ کہ انہیں دبایا جانا چاہیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق عمر فاروق نے نے کہا کہ
پڑھیں:
138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
---فائل فوٹوجماعتِ اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 قیمتی گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کی، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکس کی رقم سے خریدی جائیں گی، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔