پہلے دن سے کہہ رہا ہوں سب ملکر ملبہ ہمارے گلے ڈالیں گے،جسٹس امین الدین کے ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں سب ملکر ملبہ ہمارے گلے ڈالیں گے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کوئی وزیراعظم مقررہ مدت سے زیادہ عہدے پر رہ سکتا ہے؟وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ 5سال کیلئے آنے والا وزیراعظم 6سال نہیں رہ سکتا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ذاتی طور پر جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں،ہر وکیل کے دلائل مختلف ہیں،سب کو اکٹھاکرنے کے ساتھ عدالتی فیصلہ بھی دیکھنا ہے،جسٹس امین الدین نے کہاکہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں سب ملکر ملبہ ہمارے گلے ڈالیں گے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ میرا خیال ہے بنچ وکلا کے دلائل کو مکس کررہا ہے،عدالت نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے بھارت میں کورٹ مارشل کیلئے الگ فورم کی بات کی تھی،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ میری نظر میں سلمان اکرم راجہ کا موقف مختلف تھا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ عدالت دلائل کی پابند نہیں، آئین کے مطابق خود بھی فیصلہ کر سکتی ہے،وکیل نے کہاکہ فوج آرٹیکل 245کے علاوہ سویلینز کیخلاف کوئی قدم نہیں اٹھا سکتی، اگر کوئی خفیہ اختیار فوج کو ہے تو دکھا دیں۔
کیا سابق وزیراعظم نے 9مئی واقعات کی مذمت کی کہ یہ غلط ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا وکیل بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس امین الدین نے کہاکہ
پڑھیں:
جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سید منصور علی شاہ—فائل فوٹوجسٹس سید منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی ہے جہاں جسٹس عائشہ اے ملک نے جسٹس منصور علی شاہ سے حلف لیا۔
تقریبِ حلف برداری میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عامر فاروق، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس علی باقر نجفی نے شرکت کی۔
تقریب میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز اور سینئر وکلاء بھی شریک ہوئے۔