Daily Ausaf:
2025-06-11@23:17:27 GMT

اختر حسین جوڈیشل کمیشن سے مستعفی

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوزڈیسک) ایڈووکیٹ اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی، حالیہ عدالتی تقرریوں کے بعد تنازعات کے باعث مزید کام نہیں کرسکتا، مناسب یہی سمجھا کہ رکنیت سے مستعفی ہوجاوں،

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حکومت نے لوگوں کی امیدوں سے بہتر نتائج حاصل کیے: ہارون اختر خان

— فائل فوٹو

وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار  ہارون اختر خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایک سال لوگوں کی امیدوں سے بہتر نتائج حاصل کیے، یہ آئی ایم ایف اور تمام ریٹنگ ایجنسیز کا بھی کہنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بری حالت تھی، حالت نے بتادیا کہ آئی ایم ایف میں جانا کیوں ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں اور افراط زر کم ہونے سے انڈسٹری کو فائدہ ہوا، نئی ٹیرف پالیسی میں خام مال پر ڈیوٹیز کم کی گئی ہیں۔

وزیر خزانہ نے زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچنے کی نوید سنادی

مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ موجودہ سال کے اختتام تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

ہارون اختر خان کے مطابق اس وقت بجٹ خسارے کی پوزیشن بھی لوگوں کی امیدوں سے بہت بہتر ہے، بجٹ خسارہ 8 سے9 فیصد ہوتا ہے، اس سال ہم 5٫6 فیصد کی توقع کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گروتھ کو آہستہ آہستہ بڑھائیں گے، سپر ٹیکس غیر ضروری تھا، اسے مجبوری کے تحت لگایا گیا تھا۔ ہمارے زرمبادلہ ذخائر ایکسپورٹ سے بڑھیں گے، ایکسپورٹرز کو سہولتیں دینی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جون کو طلب
  • اسٹیل ملزاسکریپ کیے جانے کا عندیہ، نقصان دہ ادارے بند ہوں گے، معاون خصوصی
  • جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب
  • جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب، ہائیکورٹ کے ججز کی سالانہ کارکردگی جانچنے کے اصولوں پر غور ہوگا
  • جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب، نوٹیفکیشن جاری
  • آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • حکومت نے لوگوں کی امیدوں سے بہتر نتائج حاصل کیے: ہارون اختر خان
  • غزہ پر حکومتی موقف سے متفق نہ ہونے والے فارن آفس کے ملازمین کا مستعفی ہونے پر غور
  • غزہ پر حکومتی موقف سے متفق نہ ہونیوالے 300 برطانوی فارن آفس کے ملازمین کا مستعفی ہونے پر غور