اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کہتے ہیں احتیاط علاج سے بہتر ہے،ہم دہشتگردی واقعات رونما ہونے سے قبل اس کا سدباب کیوں نہیں کرتے ۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے  سماعت  کی،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ تاریخ دیکھیں تو 1971میں بھی فوجی تنصیبات پر حملے ہورہے تھے،یہاں ایک سیاسی جماعت کسی لیڈر کے گھر، گورنرہاؤس یا کسی تھانے پرحملہ نہیں کررہی،یہاں فوجی تنصیبات پر ایک ہی وقت میں مختلف شہروں پر حملے کئے گئے،اگر یہی صورتحال رہی تو انارکی پھیلے گی، جو مستقبل کیلئے خطرناک ہو گی،ایک کہاوت ہے جس کے ہاتھ میں ہتھوڑی ہو اسے ہر چیزکیل نظر آتی ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ ملٹری کو اختیار نہیں ملا بلکہ پارلیمنٹ کے قانون کے ذریعے یہ اختیار ملا ہے،

گردشی قرضہ:حکومت کی بینکوں سے 1240 ارب روپے قرض لینے کی کوشش

عزیر بھنڈاری نے کہاکہ معذرت کیساتھ یہاں نماز پڑھتے ہوئے بتیاں بجھا کر لوگوں کو پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ جو معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے اس پر بات نہ کریں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ ہم کسی قانون کو آئینی تناظر میں پرکھتے ہیں، منفی یا  مثبت ہونے کی بنیاد پر نہیں،پارلیمنٹ کی قرارداد بھی منظور ہوئی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے کہاکہ

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مردان : گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کی برطرفی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ انہیں کیوں نکالا گیا ، کیا وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کردار ادا کر رہے تھے؟

مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اُن کے ہم شہر، ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتے ہیں، اس لیے وہ اُن کے معاملات سے واقف ہیں۔ اُنہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب اڈیالہ جیل سے پوچھنا پڑے گا کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں ہٹایا گیا۔

گورنر خیبر پختونخوا نے الزام لگایا کہ علی امین گنڈاپور نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی، کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو اب ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جو عوامی فلاح اور امن کے لیے ہوں۔

فیصل کریم کنڈی نے امید ظاہر کی کہ نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اور ان کی کابینہ صوبے کی ترقی کے لیے سنجیدگی سے کام کریں گے۔ اُن کے مطابق سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں اور انہیں اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس؛ جسٹس انعام امین کی سماعت سے معذرت
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا