سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا میڈیا انڈر اٹیک کے عنوان سے مشاورتی اجلاس کی قرار داد منظور کرلی، اس میں کہا گیا کہ آزادی اظہار جمہوریت کی بنیاد ہے اور اسے کسی بھی قسم کی جبر و زبردستی سے محفوظ رکھا جانا چاہیے، پیکا ایکٹ 2025 کو ناقص قانون سازی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں اور اسکی مذمت کی جاتی ہے، پیکا ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 خلاف ورزی ہے۔ 

قرارداد میں کہا گیا کہ پیکا ایکٹ  2025 میڈیا اہلکاروں کے ان حقوق کی خلاف ورزی  ہے جو اقوام متحدہ کے تحت بین الاقوامی میثاق برائے شہری و سیاسی حقوق کے آرٹیکل 19 میں تسلیم کیے گئے ہیں، یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے اور آزاد صحافت پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں، اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ متعدد شقوں کی تعریف مبہم ہے اور انہیں واضح طور پر بیان نہیں کیا گیا۔

اس میں کہا گیا کہ  “جھوٹا” اور “جعلی” جیسے الفاظ کی واضح تعریف موجود نہیں، جبکہ “کوئی بھی فرد” کا مفہوم وسیع ہے اور اسے صرف متاثرہ فرد یا فریق تک محدود ہونا چاہیے، وقوعہ کی جگہ کی تعریف مبہم ہے، جس کی وجہ سے ایک ہی واقعے پر مختلف مقامات پر متعدد ایف آئی آرز درج کی جا سکتی ہیں، ٹریبونلز کو مکمل طور پر انتظامی اثر و رسوخ سے آزاد ہونا چاہیے، اجلاس میں میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون تسلیم کرتے ہوئے آزاد صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔

قراردادکے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ میڈیا کی آزادی پر کسی بھی قسم کی قدغن جمہوری اقدار اور شفافیت کے لیے خطرہ ہے، یہ اجلاس اس بات پر زور دیتا ہے کہ سائبر کرائم اور میڈیا سے متعلق قوانین کو آئینی تحفظات، جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی معاہدوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، اجلاس میں ڈیجیٹل اسپیس میں بڑھتی ہوئی سنسرشپ، سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن، اور اظہار رائے پر پابندی کے لیے مواد کی ریگولیشن پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا،  ہتک عزت کے قوانین اور شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں کہا گیا کہ پیکا ایکٹ اجلاس میں کیا گیا

پڑھیں:

’کنارہ عالم‘، ریاض کے قریب صحرا میں واقع دل کو چھو لینے والا مقام

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے تقریباً 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ’کنار ہ عالم ‘ (Edge of the World) سعودی عرب کا ایک شاندار قدرتی مقام ہے۔

یہ جگہ طُوَيْق (Tuwaiq) کی اونچی چٹانوں کا حصہ ہے، جو صحرا کے بیچ میں ایک دم بلند ہو کر آسمان کو چھونے لگتی ہیں۔

یہ چٹانیں 1,100 میٹر سے بھی زیادہ بلند ہیں، جن سے نیچے دیکھنے پر ایک نہ ختم ہونے والا صحرا نظر آتا ہے، ایسا لگتا ہے جیسے زمین اچانک ختم ہو گئی ہو، اسی لیے اسے ’کنارہ عالم‘ یا ’دنیا کا کنارہ‘ کہا جاتا ہے۔

یہ جگہ صرف خوبصورتی ہی نہیں رکھتی، بلکہ یہاں ہزاروں سال پرانے سمندری جانوروں کے فوسلز بھی ملتے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ کبھی یہاں سمندر ہوا کرتا تھا۔

سیاح اکثر شام کے وقت یہاں آتے ہیں تاکہ سورج ڈھلتے وقت کا نظارہ کر سکیں۔ چٹان کے کنارے بیٹھ کر غروب آفتاب دیکھنا ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ہوتا ہے۔

یہاں آ کر لوگ کیمپنگ کرتے ہیں، تصویریں بناتے ہیں اور کچھ وقت قدرت کی خاموشی میں گزارتے ہیں۔

’کنارہ عالم‘ اُن لوگوں کے لیے بہترین جگہ ہے جو شہر کی ہلچل سے دور ایک پر سکون، خوبصورت اور حیرت انگیز منظر تلاش کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Edge of the World دنیا کا کنارہ ریاض سعودی عرب سیاح کنارہ عالم

متعلقہ مضامین

  • پرتگال نے یوئیفانیشنز لیگ کا ٹائٹل دوسری بار جیت لیا
  • پاکستان کیخلاف بیان لینے آیا بھارتی وفد ناکام رہا: شیری رحمان
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • ’کنارہ عالم‘، ریاض کے قریب صحرا میں واقع دل کو چھو لینے والا مقام
  • اس سال جانور کی کھال کا کیا ریٹ ہے؟
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • جسٹس روزی خان بڑیچ کی بطور قائمقام چیف جسٹس بلوچستان حلف برداری
  • عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ
  • میٹ مرچنٹس کیجانب سے بقر عید پر جانور کٹائی کی ریٹ لسٹ جاری