Jang News:
2025-09-17@23:23:42 GMT

سپریم کورٹ بار کا پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

سپریم کورٹ بار کا پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

بار نے ’میڈیا انڈر اٹیک‘ کے عنوان سے مشاورتی اجلاس میں قرارداد منظور کی، جس میں کہا گیا کہ آزادی اظہار جمہوریت کی بنیاد ہے، اسے جبر و زبردستی سے محفوظ رکھا جانا چاہیے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ‎پیکا (ترمیمی) ایکٹ کو ناقص قانون سازی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں، جو 1973 کے آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے، جو آزادی اظہار کا حق فراہم کرتا ہے۔

مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی، عرفان صدیقی

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی قرارداد میں کہا گیا کہ ‎ پیکا (ترمیمی) ایکٹ 2025ء میڈیا اہلکاروں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے، ترامیم آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ‎پیکا قانون فطری انصاف کے اصولوں، بشمول مناسب قانونی عمل کی خلاف ورزی پر مبنی ہے، قانون منصفانہ ٹرائل اور آئین کے آرٹیکل 4، 9 اور 10-اے کی صریح خلاف ورزی پر مبنی ہے۔

بار کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ‎پیکا ایکٹ میں ترامیم فوری منسوخ کی جائیں اورآزاد صحافت پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں، ایکٹ کی متعدد شقوں کی تعریف مبہم ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ ‎پیکا ایکٹ میں ’جھوٹ‘ اور ’جعلی‘ جیسے الفاظ اور وقوعہ کی جگہ کی واضح تعریف موجود نہیں، کوئی بھی فرد کا مفہوم وسیع ہے، صرف متاثرہ فرد یا فریق تک محدود ہونا چاہیے۔

بار کی قرارداد میں کہا گیا کہ پیکا ایکٹ کے تحت ایک ہی واقعہ پر مختلف مقامات پر متعدد ایف آئی آرز درج کی جاسکتی ہیں، ٹریبونلز کو مکمل طور پر انتظامی اثر و رسوخ سے آزاد ہونا چاہیے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، آزاد صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کےلیے مکمل حمایت کرتے ہیں،‎ میڈیا کی آزادی پر کسی بھی قسم کی قدغن جمہوری اقدار اور شفافیت کےلیے خطرہ ہے۔

سپریم کورٹ بار کی قرارداد میں کہا گیا کہ سائبر کرائم اور میڈیا سے متعلق قوانین کو آئینی تحفظات سے ہم آہنگ ہونا چاہیے.

بار کے ‎اجلاس میں ڈیجیٹل اسپیس میں بڑھتی ہوئی سینسر شپ اور سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن، مواد کی ریگولیشن پالیسیوں، ہتک عزت قوانین اور شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قرارداد میں کہا گیا کہ کی قرارداد میں سپریم کورٹ بار کی خلاف ورزی پیکا ایکٹ

پڑھیں:

مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔  ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔

بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔  جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا،  ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔

واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا سیکورٹی دینے کا حکم واپس
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • سپریم کورٹ نے ججز کی بیواؤں کو سکیورٹی دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار
  • سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی