نیویارک سے نئی دہلی کے لیے پرواز بھرنے والے طیارے میں بم کی اطلاع ، روم میں اتار لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
نیویارک سے نئی دہلی کے لیے پرواز بھرنے والے طیارے میں بم کی اطلاع پر طیارے کو روم میں اتار لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طیارے میں عملے سمیت 199 مسافر سوار تھے جو بم کی اطلاع کے باعث طیارے کی کسی دوسرے مقام پر ہنگامی لینڈنگ سے خوف زدہ ہوگئے۔
بم کی اطلاع پر اطالوی فوج کے 2 جنگی طیاروں نے فضا میں مسافر طیارے کو گھیرے میں لیا اور روم کے فیومیچینو ہوائی اڈے تک پہنچانے میں مدد کی۔
امریکی ایئرلائنز کی فلائٹ AA292 نے نیو یارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق 8:11 PM پر پرواز بھری تھی۔
جس وقت بم کی اطلاع ملی مسافر بردار طیارہ کیسپین سی کے اوپر پرواز کررہا تھا جسے روم کی طرف رخ موڑنے کی ہدایت کی گئی۔
امریکی ایئرلائنز نے “ممکنہ سکیورٹی خدشات” کی نوعیت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں فراہم کیں۔
اٹلی کی نیوز ایجنسی نے بتایا کہ روم میں ہنگامی لینڈنگ کے لیے طیارے کو رخ تبدیل کرنے کی ہدایت بم دھماکے سے اڑانے کی دھمکی کے باعث کی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بم کی اطلاع
پڑھیں:
جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا نیا میزائل نظام جاپان میں تعینات کردیا۔ یاماگْچی میں امریکی مرین کور کے ائر اسٹیشن اواکونی میں ٹائیفون سسٹم ذرائع ابلاغ کو دکھایا گیا۔ یہ تعیناتی جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز کے ساتھ مشترکہ مشق کا حصہ ہے جو جمعرات کے روز شروع ہوئی تھی۔ ریزولِیوٹ ڈریگن نامی اس مشق کا مقصد جاپان کے دور دراز کے جزائر کے دفاع کے لیے فوجی نقل و حرکت کو مربوط کرنا ہے۔ٹائیفون زمین سے ٹام ہاک کروز میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام 1600 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائلوں کو داغ سکتا ہے جو اواکونی سے بحیرئہ مشرقی چین اور چین کے کچھ حصوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ سرد جنگ کے آخری مرحلے میں سابق سوویت یونین کے ساتھ جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تحت امریکا کے پاس زمین سے مار کرنے والے درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں تھے۔ اسی دورانیے میں چین نے ایسے بہت سے میزائل تیار کرلیے اور تعینات کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکا کا مقابلہ کرنے کی چینی فوج کی حکمت عملی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ تخفیف اسلحہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد امریکا نے ٹائیفون کی تیاری کو تیز کیا تاکہ اِسے ہند بحرالکاہل میں تعینات کیا جائے۔ گزشتہ سال فلپائن خطے کا پہلا ملک بن گیا جہاں امریکی فوج نے یہ نظام تعینات کیا تجا۔ امریکی کرنل ویڈ جیرمین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ مشترکہ مشق، سخت اور حقیقت پسندانہ تربیت فراہم کرتی ہے۔ اْنہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ ضرورت پڑنے پر لڑائی کے لیے تیار ہیں۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشق ایک ائر اسٹیشن اور اواکوانی کی بندرگاہ پر ٹائیفون کی جانچ کرنے کا ایک موقع ہے۔