پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی میں سفر شروع ہوتے ہی اختتام پذیر ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی:
نیوزی لینڈ کی جانب سے بنگلادیش کو شکست دینے کے بعد پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی کا سفر اختتام پذیر ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے بنگلادیش کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ پکی کرلی۔
گروپ اے سے بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ بھارت پاکستان کو شکست دے کر گزشتہ روز ہی سیمی فائنل میں پہنچ گیا تھا۔
پاکستان نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایونٹ کا پہلا میچ کھیلا تھا جس میں قومی ٹیم کو 60 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان نے گروپ کا دوسرا میچ گزشتہ روز بھارت کے خلاف دبئی اسٹیڈیم میں کھیلا، جس میں ویرات کوہلی کی شاندار بیٹنگ کی بدولت بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے باآسانی شکست دی۔
سہ فریقی ٹورنامنٹ کے بعد چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر شائقین کرکٹ، کرکٹرز نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں، مینجمنٹ اور بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے تو مطالبہ کیا ہے کہ قومی ٹیم کی ورلڈکپ 2027 میں بہتر کارکردگی کے لیے 6 کھلاڑیوں کی تبدیلی ناگزیر ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ 2017 میں پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی سرفراز احمد کی قیادت میں اٹھائی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نیوزی لینڈ
پڑھیں:
شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکہ میں کھیلے گئے ٹی 20 سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے میزبان بنگہ دیش کو 74 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دیدی تاہم سیریز بنگال ٹائیگر نے 1-2 سے اپنے نام کر لی ۔
پاکستان کی جانب سے 178 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیشی کی پوری ٹیم 104 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، میزبان ٹیم کی بیٹنگ لائن ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی تھی اور صرف 41 رنز کے مجموعے پر اس کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
بعد میں آنیوالے بلے بازوں نے کچھ مزاحمت ضرور کی تاہم وہ پاکستانی بولرز کا زیادہ دیر تک سامنے نہ کر سکے، آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے سیف الدین 35 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ بنگلہ دیش کے 9 بیٹرز ڈبل فگر میں داخل ہونے میں بھی ناکام رہے۔
پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے 3 وکٹیں اپنے نام کیں، محمد نواز اور فہیم اشرف 2-2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جبکہ سلمان علی آغا، حسین طلعت اور احمد دانیال کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
قبل ازیں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان بنگلہ دیش کو 179 رنز کا ہدف دیا تھا۔
سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے اوپنر بیٹر صاحب زادہ فرحان کو موقع دینے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بیٹر نے 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 41 گیندوں پر شاندار 63 رنز کی اننگز کھیلی۔
نوجوان بیٹر حسن نواز نے 17 گیندوں پر برق رفتار 33 رنز بنا کر ٹیم کے مجموعے میں اضافہ کیا، محمد نواز 16 گیندوں پر 27 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ کپتان سلمان علی آغا 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اوپنر بلے باز صائم ایوب 21، وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث 5 اور حسین طلعت ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد 3 اور نسیم احمد 2 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، فخر زمان کی جگہ اوپنر بلے باز صاحب زادہ فرحان کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا جبکہ خوش دل شاہ کو آرام دے کر حسین طلعت کو حتمی الیون میں شامل کیا گیا۔