بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے ماہانہ جیل اخراجات 7 لاکھ روپے تک پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی کے جیل اخرجات میں اضافہ ہوگیا جبکہ بشری بی بی کے جیل میں آنے سے اخراجات بڑھ گے اور ماہانہ خرچہ 7 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔
اڈیالہ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ماہانہ خرچ 4 سے 5 لاکھ روپے تھا، بشری بی بی کے جیل میں آنے سے 2 لاکھ روپے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی فیملی کھانے سمیت دیگر اخراجات برداشت کررہی ہے، بانی پی ٹی آئی ناشتہ، دوپہر اور رات کھانے کا منیو خود سیٹ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا کھانا الگ کچن میں مشقتی تیار کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی جیل منیو کا کھانا پسند نہیں کرتے، بانی پی ٹی آئی ناشتے میں فریش جوسز، اور ناریل کھانا پسند کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی دن میں 3 مرتبہ کافی پیتے ہیں جبکہ اُن کے کھانے کو تیار ہونے کے بعد ماہر نیوٹریشنٹس چیک کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی پنک سالمن مچھلی شوق سے کھاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی دیسی مرغ کی یخنی کا بھی استعمال کرتے ہیں، ہر روز بانی پی ٹی آئی کی چوائس پر جیل میں کھانا تیار ہوتا ہے۔ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا مینوئل اکاونٹ ہے، اکاونٹ میں رقم بانی پی ٹی آئی کی فیملی جمع کراتی ہے، اکاونٹ میں پیسے کم ہونے پر فیملی کو آگاہ کریا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی لاکھ روپے کرتے ہیں جیل میں
پڑھیں:
حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
معروف پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی ڈیفنس فیز 6 کراچی میں واقع فلیٹ لاش ملنے کے واقعے کے بعد ان کے خلاف جاری کرایہ داری کیس کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق اداکارہ اور مکان مالک کے درمیان تنازع کا آغاز 2019 میں ہوا، جب کرائے کی ادائیگی میں تاخیر اور معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کے معاملات سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر نے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایت درج کرائی، ڈی آئی جی ساؤتھ کا انکشاف
دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر نے مذکورہ فلیٹ 20 دسمبر 2018 کو کرائے پر لیا تھا، جس کے تحت سالانہ کرائے میں 10 فیصد اضافہ طے پایا تھا۔ مکان مالک کا مؤقف ہے کہ اداکارہ نے یہ اضافی رقم کبھی ادا نہیں کی، جس پر پہلی مرتبہ 3 جون 2021 کو فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا، جب کہ دوسرا نوٹس 17 جون 2021 کو بھیجا گیا۔
مالک مکان کے مطابق 2019 اور 2020 کے دوران حمیرا نے 40 ہزار روپے واجب الادا چھوڑ دیے، جو 2021 تک بڑھ کر 92 ہزار 400 روپے ہوگئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ رقم مزید بڑھتی گئی، اور 2024 تک واجبات کی مجموعی مالیت 5 لاکھ 35 ہزار 84 روپے تک جاپہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کیس: پولیس کو فلیٹ سے ملنے والے نئے ثبوت کیا ہیں؟
دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حمیرا اصغر نے عدالتی نوٹسز کے باوجود اپنا جواب داخل نہیں کیا، جس پر عدالت نے 21 ستمبر 2023 کو فلیٹ خالی کرنے کا حکم جاری کیا، جب کہ 26 مارچ 2025 کو اس فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا گیا۔
تاہم 8 جولائی 2025 کو جب مکان مالک فلیٹ خالی کرانے کے لیے وہاں پہنچا، تو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ سے برآمد ہوئی، جس کے بعد واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: قتل یا طبعی موت؟ حمیرا اصغر کی موت کی گتھیاں سلجھنے لگیں
واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جب کہ کرایہ داری کیس کی یہ تفصیلات اداکارہ کی زندگی کے آخری دنوں میں درپیش قانونی و مالی مشکلات کی عکاسی کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حمیرا اصغر عدالت کراچی ڈیفنس کرایہ لاش نوٹس واجبات