فلمیں تفریح کے ساتھ سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ فلمیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو سیکھنے والوں یا خاص طور پر طلبا کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔

حیدرآباد دکن کے ایک سرکاری اسکول کے استاد نے دعویٰ کیا ہے کہ الو ارجن کی فلم سیریز ‘پشپا’ کی وجہ سے طلباء کی تعلیمی کارکردگی اور رویے میں منفی تبدیلیاں آئی ہیں۔

 بھارتی ریاست تلنگانہ کے علاقے یوسف گوڑا میں واقع اس اسکول کے استاد نے تعلیمی کمیشن کے سامنے میڈیا کے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔

استاد کا کہنا ہے کہ ‘پشپا’ فلم سیریز مقبول ثقافت کا حصہ بن چکی ہے لیکن اس کے اثرات طلباء پر منفی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طلباء غیر مناسب ہیئر اسٹائل اپناتے ہیں اور بدتمیزی سے پیش آتے ہیں جو تعلیمی ماحول کے لیے نقصان دہ ہے۔

استاد نے والدین کی بے حسی پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جب ان مسائل پر بات کی جاتی ہے تو والدین توجہ نہیں دیتے جبکہ اس بیان پر انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے بھی ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ نے استاد کی بات سے اتفاق کیا جبکہ دیگر نے طنزیہ تبصرے کیے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی

اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔

ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔

دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • لاپتہ طالبہ کی لاش ایک ماہ بعد ملی، اسکول ٹیچر گرفتار
  • بی ایل اے مجید بریگیڈ کے نائب سربراہ رحمان گل افغانستان میں فائرنگ کے دوران ہلاک
  • پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ نشست
  • استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
  • سعودی عرب؛ اسکول جاتے ہوئے گاڑی کو خوفناک حادثہ؛ 4 خواتین اساتذہ ڈرائیور سمیت جاں بحق