Express News:
2025-04-25@09:50:27 GMT

عدلیہ کی خود مختاری کو بالکل ختم کر دیا گیا، ہمایوں مہمند

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

اسلام آباد:

جوڈیشل کمیشن کے مستعفی رکن اختر حسین نے کہاکہ میرا اس کمیشن میں چھٹا سال ہے، مجھے 3 دفعہ پاکستان بار کونسل نے کمیشن کے لیے متفقہ طور پر نامزد کیا، 26 ویں آئینی ترمیم سے پہلے جو جوڈیشل کمیشن تھا اس میں بھی ہم مستقل جدوجہد کرتے رہے، اس وقت وہاں ججوں کی مکمل اکثریت تھی.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کیونکہ بار کا یہ متفقہ عزم تھا اور جو ایشوز ہم اٹھا رہے تھے بار ان سے بھی متفق تھی اور میں بار کے اندر یونینیمس ول کا انڈیپنڈنٹ نمائندہ تھا.

رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند کا کہنا ہے کہ بات یہ نہیں ہے کہ فائدہ کس کو ہو رہا ہے، نقصان ملک کو ہو رہا ہے اور نقصان ملک کو اس لیے ہو رہا ہے کہ جس طریقے سے 26 ویں ترمیم کو پاس کیا گیا ہے کہ ایک ہوتا ہے بل لانا وہ اپنی جگہ ہوتا ہے لیکن جب آپ آئینی ترمیم کرتے ہوتو عموماً اس پر کوئی چار مہینے، چھ مہینے، آٹھ مہینے بحث اور تقریریں ہوتی ہیں، ہم نے عدلیہ کا جو توازن ہے جو خود مختاری ہے اس کو بالکل ختم کر دیا ہے. 

جمعیت علماء اسلام کے رہنما کامران مرتضٰی نے کہا کہ اختر حسین میرے دوست بھی ہیں، جب میں پاکستان بار کونسل میں ممبر تھا تو یہ ہمارے گروپ کی نمائندگی کرتے تھے،میں استعفے دینے کو مناسب نہیں سمجھتا، مناسب یہ ہوتا ہے کہ آپ وہاں بیٹھیں اور اس کو اپروچ کریں. 

رہنما مسلم لیگ (ن) نہال ہاشمی نے کہا کہ ہر ایک کا اپنے سوچنے کا انداز ہے، دیکھنے کا انداز ہے اور سمجھنے کا انداز ہے، ہر کسی کو جمہور میں یہ حق ہے کہ وہ اپنے انداز میں سوچے، دیکھے اور سمجھے، ہم ایک دوسرے پر اپنی رائے کو مسلط نہیں کر سکتے، اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں دوسرے کی رائے کو مسترد کر سکتے ہیں۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر

پاکستان سپر لیگ  10  کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں کسی سے یاری دوستی نہیں ہوتی اور نہ کوئی سینئر جو نیئر ہوتا ہے۔ایک انٹرویو میں محمد عامر نے کہا کہ ’ کوئی مجھے پہلے بال پر شاٹ مار دے  تو میں اسے جا کر جپھی تو نہیں ڈال سکتا میں اسے  جا کر کچھ بولوں گا ہی نا تاکہ اس کا فوکس ہٹے۔ محمد عامر نے بتایا کہ ’ ماضی میں خونخوار کرکٹ ہوا کرتا تھی ، سر ویوین رچرڈز ہمارے ساتھ ہیں، ان سے اس بارے پوچھیں ، ماضی میں ایسے لگتا تھا کہ بلا گراؤنڈ میں مار دیں گے، جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی،  بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے جس  کا مقصد اس کا فوکس ہٹانا ہوتا ہے، کسی کو ڈسٹرب کرنے کا مطلب کسی کو عزت نہ دینا نہیں ، گراؤنڈ سے باہر ہم سب گپیں مار رہے ہوتے ہیں۔محمد عامر کا ماننا ہے کہ’ کنٹرول میں رہ کر جارحانہ انداز اپنائیں، اگر نامناسب زبان استعمال کرتا ہوں تو امپائر پکڑے گا،  میچ ریفری جرمانہ کرے گا اگر کوئی مجھے جرمانہ نہیں کر رہا تو اس کا مطلب میں کنٹرول جارحانہ انداز اپنا رہا ہوں۔کرکٹر کا کہنا تھا کہ ’ ورلڈکپ جب کھیلنے آیاتھا تو کاؤنٹی کا معاہدہ چھوڑ کر آیا تھا  جتنا میں ورلڈ کپ میں کھیلا اس دوران میرے پیسے ہی زیادہ لگے ہیں، میرے ٹرینر نے میرے ساتھ سفر کیا اس کا سارا خرچ میں نے خود اٹھایا،   خیر وہ ایک الگ بات ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد کسی نے مجھ سے بات ہی نہیں کی،  کسی نے مجھے پلان کا نہیں بتایا عقل مند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے ، جب میں پلان میں نہیں تو پھر میں نے اپنا تو سوچنا ہے اب میں نے سوچ لیا ہے کہ انٹر نیشنل کرکٹ سے تھینک یو ویری مچ ‘۔بابر اعظم کو اپنا حریف سمجھے جانے کے سوال پر  محمد عامر کا کہنا تھا کہ ’ بابر اعظم پاکستان کا بہترین کرکٹر ہے ، اس میں کوئی شک نہیں لیکن اس وقت اس کا بیڈ پیچ چل رہا ہے  اور یہ کچھ زیادہ لمبا ہوگیا ہے،   ہر کھلاڑی پر بیڈ پیچ آتا ہے ، جب بابر اس سے نکلے گا تو لمبے رنز کرے گا، میں نے نوٹ کیا ہے کہ بابر اعظم بال پر کچھ لیٹ آ رہا ہے اور اس وجہ سے بابر  شاٹ سلیکشن کے بارے میں فیصلہ نہیں کر پا رہا۔محمد عامر نے مزید کہا کہ’  ٹی ٹوئنٹی لیگ میں 2 ، 3 میچز سے نہ تو ٹیم کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے  اور نہ کسی کھلاڑی کی پرفارمنس کا ، میرا یہ ماننا ہے کہ لیگ کے10  میچز میں سے3،  4 میچز ہی بہت اچھے جاتے ہیں، 2، 3  درمیانے ہوتے ہیں اور 2، 3 میچز خراب ہوتے ہی ہیں یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حسن ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم متوازن ہے اور تمام شعبے مکمل ہیں ، مارک چمپن کے آنے سے مڈل آرڈر مزید متوازن ہو گا،   بیٹنگ میں تھوڑا مسئلہ آیا ہے ، 6 اوورز میں وکٹیں دیتے رہے ہیں، بولنگ میں ہماری بہترین کارکردگی ہے،  ہم بولنگ میں مزید اچھا کرسکتے ہیں‘۔لاہور میں ہونے والے میچز کے حوالے سے محمد عامر نے کہا کہ ‘ لاہور کا کراؤڈ بہت مزے کا ہے،  بہت شور کرتا ہے، لاہوریوں کی خوبصورتی ہے کہ دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرتے ہیں،  لاہور کی کنڈیشنز ہمیں راس آئیں گی، اگر پچز بیٹنگ ہوں گی تو ہماری بیٹنگ رنز کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، عثمان طارق اسی ہفتے امید ہے کہ بولنگ ٹیسٹ بھی کلیئر کریں گے تو انکے آنے سے اور  بہتر ہوجائے گا ‘۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اپنی خود مختاری اور سرحدوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، دفتر خارجہ
  • ماریہ ملک مداحوں سے مخاطب ہونے کا انوکھا انداز سوشل میڈیا پر وائرل
  • ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا،عدلیہ سمیت ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا،عمران خان
  • گارڈ نہ گاڑی، حملے کے بعد سیف علی خان کا چونکا دینے والا انداز، موٹر سائیکل پر نکل آئے
  • سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
  • میری صحت بالکل ٹھیک، غلط خبر پھیلائی گئی، نواز شریف
  •    تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے،معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں،وزیر خزانہ
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر
  • عماد وسیم کا نیا انداز جشن تنقید کی زد میں