پیکا ترمیمی ایکٹ، درخواستیں سماعت کیلئے آئینی بینچ کو بھیج دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19 اے کا نہیں ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے
پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ 11مارچ کو کرے گا
سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی جانے والی پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دی گئیں۔ سماعت قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔عدالت نے قرار دیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ 11مارچ کو کرے گا۔ادھر وفاقی حکومت نے درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ تو آئینی بینچ کا کیس بنتا ہے ۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کیس آئینی بنیچ کا نہیں بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن مانگی گئی ہے ۔جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19 اے کا نہیں ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے ۔بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ دو رکنی بینچ واضح کر چکا ہے ، ریگولر بینچ ڈیکلریشن دے سکتا ہے ۔عدالت نے کہا کہ اس ججمنٹ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، فیصلے کا اطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا۔عدالت نے ہدایت کی کہ تمام فریقین آئینی بینچ کے سامنے پیش ہوں۔واضح رہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو مختلف درخواستوں کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی ایکٹ نے کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان سے پاورآف اٹارنی پر دستخط کی اجازت کیلیے علیمہ خان عدالت پہنچ گئیں
اسلام آباد:علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی سے پاور آف اٹارنی پر دستخط کی اجازت کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اڈیالہ جیل میں جمع کرائی گئی دستاویزات بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے دستخط کے بعد واپس کرانے کی استدعا کی ہے۔
علیمہ خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر اور دیگر وکلا کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواستیں مسترد کی ہیں۔ ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنابانی پی ٹی آئی کا حق ہے۔
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ میں اپیل کے لیے بانی پی ٹی آئی کے پاورآف اٹارنی پر دستخط ضروری ہیں۔ دستخط کے لیے وکلا نے دستاویزات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دیں، جنہیں بانی پی ٹی آئی کے دستخط کرا کر واپس نہیں کیاجارہا۔
علیمہ خان کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیاہ ے کہ سپریم کورٹ سے رجوع کے لیے مقررہ مدت ختم ہورہی ہے۔ عدالت پاورآف اٹارنی پر دستخط کروانے کی اجازت دے اور جیل حکام کو حکم دیاجائے کہ بانی پی ٹی آئی سے پاورآف اٹارنی پر دستخط کرانے کی اجازت دیں۔