شادی نہ کرنے والے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، انوکھی پالیسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
چین کی ایک کیمیکل کمپنی نے کنوارے اور طلاق یافتہ ملازمین کو شادی نہ کرنے کی صورت میں ملازمت سے نکالنے کی دھمکی دے دی۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کے صوبہ شانڈونگ میں قائم کیمیکل کمپنی نے اپنے سنگل اور طلاق یافتہ ملازمین کو وارننگ دی ہے کہ اگر وہ ستمبر تک شادی نہیں کرتے تو نوکری سے نکال دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں شادی سے بچنے کے لیے نوجوان نے خود کو گولی ماری، ڈکیتی واردات کے دوران فائرنگ کے واقعہ کا ڈراپ سین
کمپنی کی نئی پالیسی کے مطابق 28 سے 58 سال تک کی عمر کے ملازمین کو شادی کرنے کا کہا گیا ہے، جس کا مقصد شادی شدہ ملازمین کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔
نوٹس کے مطابق مارچ تک شادی نہ کرنے والے ملازمین غلطی پر معذرت کا خط جمع کرانے پر پابند ہوں گے، پھر جو لوگ جون تک بھی شادی نہیں کریں گے ان کی جانچ پڑتال کی جائےگی، تاہم ستمبر تک نوٹس پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کو نوکری سے فارغ کردیا جائےگا۔
کمپنی کی جانب سے انوکھی پالیسی کے اعلان کے بعد عوام کی جانب سے اسے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے سامنے لائی گئی پالیسی آئین کے خلاف ہے۔ چین کے لیبر قوانین کے مطابق کمپنیاں ملازمین سے شادی یا بچوں کی منصوبہ بندی کے بارے میں سوال نہیں کر سکتیں۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا صارفین بھی کمپنی کی پالیسی پر شدید تنقید کررہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے یہ اقدام ملازمین کی نجی زندگی میں غیرضروری مداخلت ہے۔
تاہم کمپنی نے اپنی پالیسی کا دفاع کیا ہے کہ اور روایتی چینی اقدار جیسے خاندانی فرائض کا حوالہ دیا ہے۔
بعد ازاں چین کے سوشل سیکیورٹی بیورو نے کمپنی کا دورہ کیا، جس کے بعد کمپنی نے اپنی پالیسی واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ شادی نہ کرنے کی صورت میں کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں شادی کرنیوالے والے ہوجائیں خبردار، نیا ٹیکس لگ گیا
یاد رہے کہ چین میں شادی کی شرح میں دن بدن کمی واقع ہورہی ہے، جس کی وجہ سے حکومت نے مختلف اسکیمیں متعارف کرائی ہیں، اور جلدی شادی کرنے پر انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انوکھی پالیسی پالیسی واپس تنقید جانچ پڑتال چین دھمکی شادی ملازمت سے نکالنے کی دھمکی ملازمین وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انوکھی پالیسی پالیسی واپس چین دھمکی ملازمت سے نکالنے کی دھمکی ملازمین وی نیوز ملازمین کو کی جانب سے کمپنی کی کے مطابق نوکری سے
پڑھیں:
چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
(وقاص عظیم) چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی سفارش کر تے ہوئے کہا کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ مین ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کیا جائے ،حکومت 5سالہ انڈسٹریل اور ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے ۔
گوہر اعجاز نے تجویز دی ہے کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیاجائے، کنسٹرکشن انڈسٹری ملک کے لیے انجن آف گروتھ ہے، کنسٹرکشن اینڈ ہاوسنگ انڈسٹری کو ترجیحی صنعت کا درجہ قرار دیا جائے، کنسٹرکشن انڈسٹری سے 50 سے زائد صنعتیں وابستہ ہیں کنسٹرکشن انڈسٹری لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری بھاری ٹیکسز کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے ،ٹیکس رجسٹرڈ افراد پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جائیں۔
عید کا دوسرا روز ؛ لاہوریوں نے پارکس اور سینما گھروں کا رخ کرلیا
گوہر اعجاز نے سفارش کی ہے کہ شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جائے، صنعتوں کو توانائی 9 سینٹ فی یونٹ پر فراہم کی جائے 10 فیصد سالانہ ایکسپورٹ بڑھانے پر ایکسپورٹرز کو 6 فیصد ٹیکس رعایت فراہم کی جائے ، گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت بجٹ میں برآمدات پر مبنی معاشی اصلاحات کا اعلان کرے، آئندہ بجٹ میں معاشی استحکام کی سفارشات کو شامل کیا جائے، سپر ٹیکس کو کم کیا جائے اور اس کا اطلاق سالانہ 10 ارب روپے کا منافع کمانے والی کارپوریشنز پر کیا جائے ،امپورٹ ٹیرف کو بتدریج کم کیا جائے۔
عیدالاضحیٰ پر کھالیں اکھٹی کرنیوالی کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائیاں، 3 ملزم گرفتار
سابق نگران وزیر نے تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ،زررعی شعبہ ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے گندم ، کپاس اور مکئی سمیت اہم فصلوں کی پیداوار کم ہوچکی ہے، کسانوں کو پیداواری لاگت کو کم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے ،کاشتکاروں اور کسانوں کو جدید ریسرچ فراہم کی جائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن سکیم کی وجہ سے مقامی صنعت تباہ ہوچکی ہے ، حکومت آئندہ بجٹ میں مقامی صنعتوں کا تحفظ یقینی بنائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کے ذریعے مقامی کپاس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا جب کہ ای ایف ایس اسکیم میں درآمدی کپاس کو ٹیکس فری قرار دیا جائے ای ایف ایس اسکیم کی وجہ سے صنعتیں بند ہوچکی ہیں۔
لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی