باکو (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آسان خدمت پروگرام جدید سہولیات سے لیس ہے، اسی طرز کے سینٹرز پاکستان میں بھی قائم کریں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے باکو میں ’آسان خدمت مرکز‘ کا دورہ کیا، اس موقع پر نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ بھی ان کے ساتھ تھے۔ان کا آسان خدمت کے مرکز کے دورے پر کہنا تھا کہ ہم نے خدمت مرکز کا دورہ کیا، جو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔انہوں نے خدمت سینٹر کے مختلف شعبوں کا دورہ اور مرکز کی تعریف کرتے ہوئے اسے آذربائیجان کے صدرالہام علیوف کی نظریاتی سوچ کا عکاس قرار دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہاں خدمات انجام دینے والے نوجوانوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ خدمت سینٹر جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، میں نے آج تک سماجی بہبود کا اس قدر جدید ادارہ کبھی نہیں دیکھا جس کا سہرا آذربائیجان کے صدر کے سر ہے۔ان کا آذربائیجان کے صدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں ان کے نظریات اور قیادت کو سلام پیش کرتا ہوں۔شہباز شریف نے کہا گو کہ پاکستان میں بھی انسانی خدمت کے کئی مراکز ہیں تاہم میں چاہوں گا کہ ہمارے یہاں بھی اس طرز کے سینٹرز قائم ہوں۔انہوں نے آذربائیجان کے جدید سہولیات سے لیس آسان خدمت پروگرام سے متاثر ہوکر کہا ہے کہ ہم اسی طرز کے سینٹرز پاکستان میں بھی قائم کریں گے۔
بعدازاں دورہ ختم کرکے وزیراعظم شہباز شریف ازبکستان کے 2 روزہ دورے پر تاشقند پہنچ گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق شہباز شریف کا ازبک وزیراعظم، وزیرخارجہ اور میئر تاشقند نے استقبال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف ازبک صدر شوکت مرزا یوف سے ملاقات کریں گے اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون پرگفتگو ہوگی۔
شہباز شریف اور ازبک صدر باہمی دلچسپی، علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے، اس کے علاوہ پاکستان اور ازبکستان میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف تاشقند میں یادگار آزادی کا دورہ کریں گے۔

ڈاکٹر آصف محمود جاہ نےگورنر پنجاب کو وفاقی ٹیکس محتسب کی سالانہ رپورٹ برائے 2024ء پیش کر دی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پاکستان میں بھی آذربائیجان کے شہباز شریف کریں گے کا دورہ

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے

مدینہ منورہ/ لاھور (نوائے وقت ) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے، جہاں ان کی ملاقات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے طے پا گئی ہے۔یہ ملاقات پاک سعودی تعلقات کی موجودہ صورتحال اور خطے کی بدلتی ہوئی سیاسی و سلامتی کے حالات کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کی حامل قرار دی جا رہی ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے.  وزارت خارجہ کے ذرائع نے اس دورے اور ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ، معاشی تعاون میں وسعت، سرمایہ کاری کے نئے مواقعوں کی تلاش، توانائی کے منصوبوں اور خطے میں امن و استحکام پر تفصیلی بات چیت کریں. سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف  حجاز مقدس کے سرکاری دورہ پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیراعظم کا سہ ملکی دورہ شروع،سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے
  •  وزیراعظم شہباز شریف 3 ملکی دورے پر روانہ، اہم ملاقاتیں طے
  • وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر دورہ سعودی عرب کے لئے روانہ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • شہباز شریف 17 ستمبر سے سہ ملکی دورہ کریں گے
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ قطرمکمل؛ وطن واپس روانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدلعزیز سے ملاقات