500 نیو کلیئر بموں کی طاقت رکھنے والا خلائی پتھر زمین کی طرف بڑھنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
500 نیوکلیئر بموں کی طاقت رکھنے والا خلائی پتھر زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ خطرہ زمین کی طرف آ رہا ہے جس کی رفتار 61 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہے، اور یہ 500 جوہری بموں کے برابر طاقت رکھتا ہے۔
رواں برس 2025 کو ابھی صرف 2 ماہ گزرے ہیں اور زمین کی تباہی کے بارے میں کئی سالوں سے مختلف پیشگوئیاں جا ری ہیں۔ کئی بار تو قیامت کے دن کا بھی بتا دیا گیا تھا لیکن ہماری زمین ہمیشہ محفوظ رہی۔ تاہم اس بار یہ دعویٰ ناسا کے سائنسدانوں نے خود کیا ہے، جس سے پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سائنسدانوں نے سنسنی خیز اطلاع دی ہے کہ خلا سے ایک ”ایسٹرائیڈ 2024 YR4“ آرہا ہے، جو دسمبر 2032 میں زمین کے اتنے قریب گزرے گا کہ اس بات کا امکان ہے کہ شاید یہ زمین سے بھی ٹکرا جائے۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے ایسٹرائیڈ 2024 YR4 کے بارے میں ایسی خبر دی ہے جو تھوڑی سکون کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر یہ ایسٹرائیڈ جو 61,200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کی طرف آ رہا ہے، ہماری سیارے سے ٹکراتا ہے تو تباہی یقینی تھی، تاہم ناسا کے مطابق اب اس ایسٹرائیڈ کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات کافی حد تک کم ہوگئے ہیں۔
ایک ”عظیم“ ایسٹرائیڈ زمین کی طرف آ رہا ہے؟
یہ ایسٹرائیڈ جس کا نام 2024 YR4 ہے، تقریباً 100 میٹر چوڑا ہے۔ اس کی زمین کی طرف حرکت کی رفتار 38 ہزار میل یعنی 61 ہزار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ ہر یہ سیکنڈ میں 17 کلومیٹر فاصلہ طے کرتا ہے اور یہ دسمبر 2034 تک یہ زمین کے بہت قریب آ جائے گا۔
اگر یہ ایسٹرائیڈ زمین کے ماحول سے ٹکرا جاتا ہے یا اس کے کسی حصے پر گرتا ہے، تو ایک خوفناک دھماکا ہوگا۔ اس سے تقریباً 8 ملین ٹن توانائی پیدا ہوگی جو ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے جوہری بموں سے 500 گنا زیادہ تباہی پھیلائے گی، 50 کلومیٹر کے دائرے میں سب کچھ تباہ ہو جائے گا۔
کیا زمین کا خاتمہ قریب ہے؟
گذشتہ ہفتے سائنسدانوں نے کہا تھا کہ ایسٹرائیڈ 2024 YR4 کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات صرف 1.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زمین کی طرف کے زمین زمین کے جائے گا رہا ہے
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔