عدم موجودگی میں علامہ راجہ ناصر عباس کے وارنٹ گرفتاری قابل مذمت ہے، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے بیان میں کہا گیا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی عدم موجودگی میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ اور انتقامی کارروائی کا واضح اور منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی عدم موجودگی میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کو انتقامی کارروائی قرار دی ہے۔ اپنے جاری بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان نے کہا کہ قاٸد وحدت سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی بات کی ہے اور ایک سچے محب الوطن شخصیت ہیں۔ ان کی عدم موجودگی میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ اور انتقامی کارروائی کا واضح اور منہ بولتا ثبوت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسی کارروائیوں سے حق و صداقت کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ہے۔ ہم اس عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کے غیور عوام اپنے محبوب قائد کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عدم موجودگی میں وارنٹ گرفتاری
پڑھیں:
بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حمے میں 5 جوان شہید ہوئے جس کے بعد جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے شیر بندی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 5 جوان جامِ شہادت نوش کرگئے، شہداء میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔ فوج کے ترجمان ادارے نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک فتنہ الہندستان کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا اور علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے، سکیورٹی فورسز، پوری قوم کے ساتھ شانہ بشانہ، ملک کو بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی، شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں خیبرپختونخواہ میں فورسز نے فتنہ الخوارج کے خلاف 2 کارروائیاں کیں، سکیورٹی فورسز کی جانب سے بنوں اور لکی مروت میں کارروائیاں کی گئیں جن کے نتیجے میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 31 دہشت گرد مارے گئے، لکی مروت میں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جب کہ بنوں میں ہونے والی دوسری کارروائی میں 17 دہشت گرد مارے گئے، ان آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانے بھی مؤثر انداز میں نشانہ بنائے گئے۔