چوری کے ذریعے حکومت میں آنے والے آئین سے ڈرتے ہیں، سابق وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوری کے ذریعے حکومت میں آنے والے آئین سے ڈرتے ہیں۔
اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے پریس کانفرنس کے لیے ہال بک کروایا لیکن وہاں اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک اور مارکی میں انتظام کیا، ہمیں کہا گیا یہاں سے ٹیم گزرتی ہے ہم نے ایک اور جگہ پر ہال لیا وہاں بھی نہیں چھوڑا گیا، یہ کوئی جلسہ نہیں تھا بلکہ یہ ایک کانفرنس تھی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں آئین کی بالادستی کی بات کر رہے ہیں، ہم نے میڈیا، دانش وروں اور وکلا کو دعوت دی تھی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چوری کے ذریعے حکومت میں آنے والے آئین سے ڈرتے ہیں، یہ ایک بھی ایک کانفرنس سے ڈرتے ہیں، کل یہ کانفرنس جہاں بھی ہو ضرور ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور ترقی کی بات کی جائے گی، انہیں کانفرنسوں کے ذریعے ملک سے انتشار ختم ہوتا ہے، کل کھل کر آئین کے حوالے سے بات کریں گے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا یہ روایات ہم نے توڑنی ہیں، آئین سے کھیلنے والوں کو کوئی سزا نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران ناجائز ہیں، ہمیں مجںور کیا گیا تو اسمبلی کی کارروائی نہیں کرنے دیں گے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم پھر فارم 45 والوں کی اسمبلی بلائیں گے، ہم پھر پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم ختم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے ڈرتے ہیں نے کہا کہ کے ذریعے
پڑھیں:
تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ۔
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔