جو نسخہ جاسوسی ادارے استعمال کر رہے ہیں، وہ روس استعمال کرکے بری طرح ناکام ہوچکا، محمود اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جو نسخہ آج ہمارے جاسوسی ادارے استعمال کر رہے ہیں، وہ نظام روس استعمال کرچکا ہے اور وہ بری طرح ناکام ہوا۔
اسلام آباد میں منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ تحریک لوگوں کو گالیاں دینے کے لیے شروع نہیں کی، کوئی بھی ملک فوج اور خفیہ اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جاسوسی ادارے ہر ملک کی آنکھ اور کان کا کام کرتے ہیں، جاسوسی ادارے سیاسی قیادت کو معلومات فراہم کرتے ہیں جس کی بنیاد پر سیاسی قیادت ملک کے وسیع تر مفاد میں فیصلے کرتے ہیں، یہاں پر نظام مختلف ہے، جو آدمی منتخب نہیں ہوکر آتا وہ کیسے عوام کا سوچے گا؟
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جو نسخہ آج ہمارے جاسوسی ادارے استعمال کر رہے ہیں وہ نظام روس استعمال کرچکا ہے اور وہ بری طرح ناکام ہوا، سوویت یونین ٹوٹ گیا، ہمیں سیکھنا چاہیے، لوگوں کو تلخ تجربات سے تجربہ حاصل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہر جگہ اقتدار کی جنگ ہے، ہمیں 1947 کو آزادی ملی اس آزادی کے ثمرات نیچے تک نہیں پہنچے، ہم نے آج بھی لوگوں کو حق حکمرانی نہیں دیا، جب عوام کے حق حکمرانی کی بات ہوتی ہے تو جھگڑا شروع ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک آدمی ایک ووٹ کی بات کرتے تھے، ہم نے اپنے بزرگوں کی بات نہیں مانی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،سید رفیق شاہ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری‘ علامہ سید راشد رضوی،علامہ شوکت سیالوی،علامہ محمد اسحاق خلیلی،مولانا جمیل امینی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری اور زمینی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ یہ کھلی جارحیت اور نسل کشی ہے جس کا مقصد پورے غزہ کو تباہ کرنا ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق حملوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ طبی سہولیات کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جبکہ ادویات، پانی اور خوراک کی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے مسلسل انتباہ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک کی لفظی مذمت اور بیان بازی پر مسلمانوں میں شدیدغم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن تاحال کوئی مؤثر عالمی اقدام سامنے نہیں آ سکا۔ دنیا بھر کے امن پسند افرادنے اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیلی جارحیت کو رکوائیں۔