اہلیہ سے طلاق کی خبروں پر گووندا کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
گووندا اور ان کی اہلیہ سنیتا آہوجا، مبینہ طور پر شادی کے 37 سال بعد طلاق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری ان قیاس آرائیوں کے درمیان گووندا نے ایک حالیہ انٹرویو میں طلاق کی خبروں پر ردعمل دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جب ایک میڈیا ادارے کے نمائندے نے گووندا سے ان کی شادی میں دراڑ کا دعویٰ کرنے والی مختلف رپورٹس کی سچائی کے بارے میں پوچھا تو ہیرو نمبر ون اسٹار نے تفصیلات میں جائے بغیر اپنا جواب مختصر رکھا اور کہا کہ ’صرف کاروباری باتیں ہو رہی ہیں، میں اپنی فلمیں شروع کرنے کے مراحل میں ہوں۔‘۔
دوسری جانب ان کی اہلیہ سنیتا نے طلاق کی افواہوں کے بارے میں بھارتی میڈیا ادارے کے پیغام کا جواب نہیں دیا۔
جب بھارتی میڈیا نے گووندا کے مینیجر ششی سنہا سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ خاندان کے بعض ارکان کی طرف سے دیے گئے کچھ بیانات کی وجہ سے جوڑے کے درمیان مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے اور گووندا ایک فلم شروع کرنے کے مراحل میں ہیں جس کے لیے فنکار ہمارے دفتر کا دورہ کر رہے ہیں اور ہم اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘۔
واضح رہے کہ مختلف میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گووندا کی شادی کچھ عرصے سے مسائل کا شکار ہے اور مبینہ طور پر یہ جوڑا کچھ عرصے سے الگ رہ رہا ہے جبکہ علیحدگی کی یہ خبریں اس وقت سامنے آئیں جب سنیتا آہوجا نے چند حالیہ انٹرویوز میں اپنی نجی زندگی کی تفصیلات شیئر کیں۔
خیال رہے کہ گووندا اور سنیتا آہوجا کی شادی مارچ 1987 میں ہوئی اور اب ان کی شادی کو 37 کا عرصہ گزر چکا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔