عمران خان نے احتساب کمیٹی سے خیبرپختونخواہ کابینہ کے اراکین کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2025)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتساب کمیٹی سے خیبرپختونخواہ کابینہ کے اراکین کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی،خیبرپختونخوا ہ میں مبینہ کرپشن اور وزراءکی کارکردگی کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتساب کمیٹی کو 9مئی تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی،عمران خان نے احتساب کمیٹی سے صوبائی وزراءکی کارکردگی اور فنڈز کے استعمال پررپورٹ مانگی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی عمران خان کی جانب سے ملنے والی ہدایات کے بعداحتساب کمیٹی نے کابینہ اراکین کو طلب کرنا شروع کردیا ہے اور تمام صوبائی محکموں کی کارکردگی، مبینہ بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر احتساب کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے احتساب کمیٹی کے سربراہ قاضی انور کاکہنا ہے کہ چند روز میں اس سارے عمل کو مکمل کرکے بانی پی ٹی آئی عمران خان کورپورٹ پیش کر دی جائیگی۔(جاری ہے)
مجھے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مئی کے پہلے ہفتے میں صوبائی کابینہ کے اراکین کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات ملی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ اراکین فنڈز اور ان کےاستعمال سے متعلق احتساب کمیٹی کو تمام معلومات فراہم کرینگے۔ گزشتہ روز وزیرخوراک نے کمیٹی کو کارکردگی رپورٹ دیدی ہے جبکہ تمام وزراءاور مشیر کے علاوہ معاونین خصوصی بھی کمیٹی کو اپنی رپورٹس بھجوائیں گے۔احتساب کمیٹی نے یہ ہدایات جاری کی ہیںکہ ہر محکمے کے وزیر، مشیر اور معاون خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر سوالات کے جوابات دیں گے۔ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ احتساب کمیٹی مبینہ کرپشن میں ملوث حکام کے خلاف کارروائی کا جائزہ لے گی اور 6 مئی تک کارکردگی رپورٹ مرتب کر کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کی جائیگی۔ یاد رہے کہ صوبائی کابینہ کی بد عنوانیو ں کی تدارک کیلئے قائم احتساب کمیٹی نے تمام ارکان کو خصوصی مراسلہ ارسال کیا تھا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے احتساب کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔مراسلے میں ہدایت کی گئی تھی گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے ۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان نے احتساب کمیٹی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کارکردگی رپورٹ رپورٹ پیش کمیٹی کو
پڑھیں:
عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘
انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘
جماعت اسلامی کی شدید تشویش
دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔