پاک بنگلادیش تعلقات, دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پاکستان نے سفارتکاری کے محاذ پر بنگلادیش کے ساتھ تعلقات کو بحال کرتے ہوئے دو طرفہ تجارت کو ایک بلین ڈالر تک پہنچادیا۔پاکستان نے سفارتکاری کے محاذ پر اہم کامیابی حاصل کی ہے جب کہ پاکستان نے 15 سال بعد 26 ہزار ٹن چاول برآمد کیا ہے اور مزید ترسیل ابھی ہونا باقی ہے۔پاکستانی کپاس، چینی اور ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جب کہ بنگلادیش کے فائبر (جوٹ)، فارما اور گارمنٹس کی ڈیمانڈ پاکستان میں بڑھتی جارہی ہے۔ براہ راست پروازیں اور آن لائن ویزا اس کو تقویت بخش رہے ہیں۔بنگلادیش کی نئی قیادت کا جھکاؤ پاکستان کی طرف نظر آتا ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایس آئی ایف سی کے اسٹریٹجک وژن سے چلنے والی یہ تبدیلی نئی اقتصادی راہیں کھول رہی ہے جو خطے میں بھارت کے اثر کو بھی کم کررہا ہے۔چین کے ساتھ مل کر یہ سہ فریقی تعاون بھارت کے لیے ایک دھچکا ہے جب کہ گوادر پورٹ اور سی پیک کی توسیع اور دفاعی تعلقات جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ ان تمام اقدام سے جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست میں پاکستان کا کردار مزید مستحکم ہوتا جارہا ہے جو کہ بھارت کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کی گھبراہٹ میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکے، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، پاکستان
اسلام آباد:دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جمعہ کو واشنگٹن میں بات چیت کریں گے۔ ترجمان کے مطابق دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور کے ساتھ ساتھ پاک بھارت تعلقات ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے۔
سیکریٹری خارجہ شفقت علی خان نے گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ میں رپورٹرز کو بتایاکہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ ملاقات کل شیڈول ہے اور دوطرفہ ایجنڈے پر شامل تمام امور، نیز مشرق وسطیٰ اور ایران کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاک بھارت مسئلے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔ ہم کشیدگی میں کمی اور فائر بندی کے حوالے سے امریکہ کے کردار کے شکر گزار ہیں۔ ڈار اور روبیو کے درمیان یہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے درمیان منظم مکالمے کی بحالی کی نئی کوششوں کا حصہ ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تھا اور وزرائے خارجہ کی سطح پر بہت کم یا بالکل کوئی رابطہ نہیں تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے آغاز سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
اگست 2021 میں کابل میں ایبی گیٹ بم دھماکے کے ایک اہم ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں پاکستان کے تعاون سے تعلقات میں بہتری آئی۔ صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی تقریر میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہا تھا۔
مئی میں پہلگام حملے کے بعد پاک ۔ بھارت تنازع نے دونوں ممالک کو مزید قریب کیا۔ پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں مزید رسائی حاصل کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کو برصغیر میں ان کی جرات مندانہ قیادت اور امن کوششوں پر نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے اور تنازعات کے پرامن حل کی طرف بڑھنے کے لیے دعوت دیتا رہے گا۔پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا۔