اپوزیشن گرینڈ الائنش کا کل ہر صورت قومی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )اپوزیشن گرینڈ الائنس نے کانفرنس روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل ہر صورت قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اپوزیشن گرینڈ الائنس کے رہنما محمود خان اچکزئی ، شاہد خاقان عباسی ،عمر ایوب اور دیگر رہنماں نے اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، پچھلے ایک ہفتے سے جگہ کے لئے کوشش کر رہے تھے، پہلی جگہ کینسل ہوئی پھر دوسری جگہ کیسل کی، کہا گیا کہ کرکٹ ٹیم نے گزرنا ہے، صحیح بات ہے کرکٹ کے لئے پورا ملک بند کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسری جگہ پر انتظامیہ آ گئی اور کہا کہ اگر کانفرنس ہوئی تو مارکی سیل کر دیں گے، آج ہم نے کانفرنس کی، جس میں صحافی ، وکلا اور دیگر سیاستدان آئے، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر بات ہوئی اور کوئی اشتعال کی بات نہیں کی گئی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صرف آئین اور قانون کی حکمرانی پر بات ہوئی، یہ حکومت ایک کانفرنس سے گھبراتی ہے، یہ سڑک پر کانفرنس نہیں تھی، بند جگہ پر تھی اور حکومت اس سے بھی گھبرا گئی۔ ہوٹل انتظامیہ کو کچھ لوگوں نے آکر دھمکایا کہ کانفرنس کی صورت میں ہوٹل بند کردیا جائے گا جس پر ہم نے ان سے تحریری طور پر لکھ کر دینے کی استدعا کی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ کانفرنس ضرور ہو گی، یہ ہمارا حق ہے، یہ حکومت کی کمزوری کی دلیل ہے، بیس پچیس ارب روپیہ لگا کر جو اشتہرات دئیے گئے وہ ایک کانفرنس سے خوفزدہ ہے، خود سوچ لیں کہ ملک کی حالت کیا ہے، یہ حکومت دو بڑی جماعتوں پر مشتمل ہے، آج بد نصیبی ہے کہ جمہوریت کی بات کرنے والے جمہوریت سے خائف ہیں، کل یہ کانفرنس ضرور ہو گی۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی بقا کے لئے اور مستقبل کے لئے وکلا اور سیاستدانوں نے کانفرنس میں بات کی، یہاں سب جمہوری لوگ ہیں، پاکستان کو مضبوط کرنے کے لئے ہم باتیں کر رہے ہیں، ہوٹل انتظامیہ نے کہا کہ ہم پر پریشر ہے، ہم نے پوچھا کہ کس کا پریشر ہے تو انہوں نے کہا کہ آپ خود سمجھدار ہیں جس پر ہم نے انہیں کہا ہے کہ آپ لکھ کر دیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ یہ جو انسٹالڈ رجیم ہے، ان کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کل اگر انہوں نے یہ حرکت کی تو میں بطور اپوزیشن لیڈر چیف جسٹس آف پاکستان کا دروازہ کھٹکٹاں گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اپوزیشن گرینڈ قومی کانفرنس

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی قبضے کی کوشش ہے، صورت قبول نہیں ،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش ہے، جسے جماعت اسلامی ہرگز قبول نہیں کرے گی۔

ادارہ نورِ حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں 26ویں آئینی ترمیم کو بھی مکمل طور پر مسترد کیا تھا کیونکہ اس نے عدلیہ کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا،  27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ مذاق ہے۔ آزاد کشمیر میں خرید و فروخت کی سیاست نے عوام کا اعتماد ہلا دیا ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غربت مٹانے کے بجائے سیاسی فائدے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، اس کا شفاف فرانزک آڈٹ کیا جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں،  وزیر اعظم شہباز شریف کو ڈونلڈ ٹرمپ کی خوشامد کے بجائے اسرائیل سے جواب طلب کرنا چاہیے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کیوں کر رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستانی فورسز کو غزہ بھیج کر انہیں حماس کے مقابلے پر کھڑا کیا گیا تو یہ انتہائی غیر دانشمندانہ فیصلہ ہوگا،  حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق مہنگائی میں پونے دو فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ تعلیم بدحالی کا شکار ہے،  اگر حکومت آئی ٹی کورسز اور گریجویشن کو مفت کردے تو اگلے پانچ سے سات سال میں ملک میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں انقلاب آسکتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بیوروکریسی کے ہاؤس رینٹ میں 85 فیصد اضافہ کیا گیا ہے لیکن کسان بدحالی میں مبتلا ہیں، شوگر اور فلور ملز پر جاگیردار قابض ہیں، اب چہرےنہیں، نظام کی تبدیلی ضروری ہے، شہر میں ڈمپرز، ٹینکرز اور ٹرالرز کے باعث حادثات بڑھ گئے ہیں اور کچھ عناصر انہیں لسانی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں،  کراچی کے عوام باشعور ہیں، وہ جانتے ہیں کہ یہ افراد کا مسئلہ ہے، قومیت کا نہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ 21 تا 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور میں بدل دو نظام کے عنوان سے اجتماعِ عام ہوگا جس میں خواتین چارٹر، قراردادِ معیشت اور نظامِ ظلم کے خاتمے کے لیے عملی لائحہ عمل پیش کیا جائے گا،  یہ اجتماع پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا جس میں خواتین کی شرکت بھی تاریخی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی تباہی کے ذمہ دار وہی عناصر ہیں جنہیں فارم 47 کے ذریعے دوبارہ مسلط کیا گیا۔ جماعت اسلامی لسانی سیاست کو مسترد کرتی ہے، کیونکہ کراچی 40 سال سے اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ جماعت اسلامی سندھ کے عوام کے ساتھ مل کر ظلم اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ لسانی دیواریں ٹوٹیں اور اتحاد و یکجہتی پیدا ہو۔

انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ شہر کی سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، سیوریج لائنیں تباہ ہوچکی ہیں اور جو منصوبے دو سال میں مکمل ہونے تھے وہ دس سال بعد بھی نامکمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ اہلِ کراچی کے لیے عذاب بن چکا ہے، کے-فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہے جبکہ ٹینکر مافیا کا راج قائم ہے،  جماعت اسلامی کے نمائندے کراچی کے 9 ٹاؤنز میں محدود وسائل کے باوجود بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ وہ سڑکوں، پارکس، اوپن ایئر جم، یوتھ سینٹرز، اسکولوں اور ہیلتھ یونٹس کی بہتری کے منصوبے مکمل کر رہے ہیں۔

ای چالان کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کی کہ جماعت اسلامی چالان کے خلاف نہیں بلکہ غلط طریقہ کار اور کرپشن زدہ نظام کے خلاف ہے۔ گزشتہ 9 ماہ میں 50 ہزار گاڑیاں چھننے کے واقعات ہوئے ہیں لیکن ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ سیف سٹی پروجیکٹ 12 سال سے تاخیر کا شکار ہے، مجرموں کو پکڑنے کے لیے کیمرے نہیں لگائے گئے مگر چالان کے لیے فوراً لگا دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث 50 لاکھ موٹر سائیکلیں چل رہی ہیں اور خراب سڑکوں پر 5000 روپے تک کے بھاری چالان عوام پر ظلم ہیں، جبکہ دیگر شہروں میں یہی چالان صرف 200 روپے کا ہوتا ہے۔

حافظ نعیم نے آخر میں کہا کہ پاکستان کو فلسطینیوں کی آزادی کے لیے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ حماس ایک جائز فورس ہے جس نے امت مسلمہ کا سر فخر سے بلند کیا، اور جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ پاکستان میں حماس کے دفاتر قائم کیے جانے چاہئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود 250 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جبکہ 8 مسلم ممالک کے اعلامیے میں واضح ہے کہ حماس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا مگر اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا 27ویں آئینی ترمیم لانے کا اعلان۔منظور نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن اتحاد
  • کشمیر کی صورتِحال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے: مشعال ملک
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی قبضے کی کوشش ہے، صورت قبول نہیں ،حافظ نعیم الرحمن
  • شہریوں پر بندوق تاننا کسی صورت قابل قبول نہیں، گورنر سندھ
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا کراچی میں انعقاد
  • ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام کانفرنس "آزادی اور ہماری زمہ داریاں"
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے (دوسرا حصہ)
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار