کابینہ کے پہلے اجلاس میں صدر ٹرمپ نے کن اہم عالمی موضوعات پر بات کی؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک —
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنی حکومت کے ترجیحات پر بات کی اورانہوں نےمحصولات کے معاملے، یوکرین امن معاہدے ، غزہ جنگ بندی اور گولڈ کارڈ کے اجرا سمیت متعدد اہم امور پر بات کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو واشنگٹن میں اپنی پہلی کیبنٹ مٹینگ میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کو آگے بڑھانے کے بارے میں فیصلہ اسرائیل کو کرنا ہے۔ غیر ملکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے سے متعلق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ بہت جلد یورپی یونین پر ٹیرفس کا اعلان کرے گا۔
یوکرین کے ساتھ معدنیات کے معاہدے اور دیگر ایشوز پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کابینہ کو بتایا کہ صدر زیلنسکی جمعے کو اسی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں۔
پانچ ملین ڈالر کے "گولڈ کارڈ” ویزے کی تجویز پر صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ اس سے امریکہ کو اپنا قرض ادا کرنے میں مدد ملے گی اور تقریباً دو ہفتوں میں گولڈ کارڈ دینا شروع کر دیا جائے گا۔ ٹرمپ نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں مزید سرکاری ملازمین کونوکریوں سے برخواست کرنے کے بارے میں بھی خبردار کیا۔
غزہ جنگاور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی میں غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد اب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ آگے کیا کرتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ہو رہا ہے اور اب اسرائیل کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ آگے کیا کرتا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ انہیں حماس عسکریت پسند گروپ کی اسیری میں فوت ہونے والے اسرائیلی یرغمالوں کی لاشوں کو دیکھ کر مایوسی ہوئی۔
وائٹ ہاوس میں بات کرتےہوئے انہوں نے کہا، ” جو ان کے ساتھ ہوا یہ بہت اداس کر دینے والی بات ہے۔ "
غیر ملکی مصنوعات پر ٹیرف لگانے سے متعلق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ بہت جلد یورپی یونین پر ٹیرفس کا اعلان کرے گا۔ جب ان سے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدی اشیا پر 30 دن کے تعطل کے خاتمے پر ٹیرف کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کا نفاذ ہوگا۔
وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئےکہا کہ کینیڈا اور میکسیکو کو غیر قانونی امیگریشن روکنے اور نشہ آور اشیا کی روک تھام کی جانب کامیابی دکھانا ہو گی۔ انہیں 30 دن کے تعطل کے بعد یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ٹرمپ ان کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔
یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے سلسلے میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ جلد ہی روس کے صدر ولادیمر پوٹن سے بات کریں گے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ یوکرین کے ساتھ معدنیات پر معاہدہ امریکہ کے لیے بڑی دولت لانے کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کابینہ کے اجلاس میں بتایا کہ یوکرین کے رہنما ولودو میر زیلنسکی جمعے کو وائٹ ہاؤس میں اس اہم معاہدے پر دستخط کریں گے۔
ٹرمپ کے بقول مغربی ملکوں کے عسکری اتحاد نیٹو کو اس بات کو بھول جانا چاہیے کہ یوکرین کو اس اتحاد کا حصہ بننا چاہیے اور عندیہ دیا کہ یہ بات روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ بنی ۔
No media source now available
گولڈ کارڈ ویزاکابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے گولڈ کارڈ ویزا کا آغاز دو ہفتوں کےبعد ہو گا۔
صدر نے بتایا کہ گولڈ کارڈ ویزے کے تحت پچاس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے بیرونی سرمایہ کار امریکی شہریت بھی حاصل کر سکیں گے۔
یہ ویزا اب سے 35 سال پہلے سرمایہ داروں کے لیے متعارف کرائے گئے "ای بی فائیو ” ویزے کی جگہ جاری کیا جائے گا۔
صدر نے کہا کہ اگر دس لاکھ سرمایہ کاروں کو گولڈ کارڈ جاری کیے جاتےہیں تو یہ پانچ ٹریلین ڈالر بنیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس طرح حاصل ہونے والے پیسے سے ملک کا قرض اتاریں گے۔
(اس خبر میں شامل معلومات اے پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں)
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کابینہ کے پہلے اجلاس ٹرمپ نے کہا کہ گولڈ کارڈ یوکرین کے کرتے ہوئے پر ٹیرف پر بات کے لیے
پڑھیں:
دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس، وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
قطر میں منعقدہ عرب اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مختلف عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
وزیراعظم نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے فلسطین کے صدر محمود عباس، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، تاجکستان اور مصر کے صدور کے ساتھ ساتھ ملائیشیا کے وزیراعظم سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان ملاقات نہایت پرتپاک اور گرمجوش ماحول میں ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے موجودہ صورتحال پر تفصیل سے بات چیت کی۔
یاد رہے کہ یہ ہنگامی اجلاس اسرائیل کی جانب سے قطر پر حملے کی مذمت اور اس کے خطے پر مرتب ہونے والے اثرات پر غور کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں 50 سے زیادہ ممالک کے سربراہان شریک ہیں، جو اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام پر مظالم کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews شہباز شریف عرب اسلامی سربراہی اجلاس ملاقاتیں وزیراعظم پاکستان وی نیوز