—فائل فوٹو

پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے باعث آج چھٹے روز بھی بند ہے۔

کسٹم حکام کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ سے پاک افغان دو طرفہ تجارت سمیت ہر قسم کی آمد و رفت معطل ہے۔

طورخم گزرگاہ بند، پاکستان یومیہ 3 ملین ڈالرز کی تجارت سے محروم

پاک افغان بارڈر پر متنازع حدود میں تعمیرات پر کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج 5 ویں روز بھی بند ہے۔

کسٹم حکام نے مزید بتایا ہے کہ 5 روز کےدوران 15 ملین ڈالرز مالیت کی دو طرفہ تجارت نہ ہو سکی۔

امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ طور خم بارڈر سے یومیہ تقریباً 10 ہزار افراد افغانستان آتے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ

کراچی:

حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔

اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔

اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔ دریائے سندھ کے رائیٹ بینک پر منچھر جھیل کے دونوں کینالوں کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ لیفٹ بینک پر بارش کے قدرتی پانی کے راستے بحال کرنا ناگزیر ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین (ایل بی او ڈی) بننے سے ہکڑو ندی کے قدرتی بہاؤ بند ہوگئے، جس سے علاقے میں تباہی ہوئی۔ سندھ حکومت نے ڈورو پران بحال کیا جس کا 2024 میں افتتاح کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موسم کی صورتحال جانچنے کے نظام کو جدید بنایا جائے تاکہ قبل از وقت تیاری ممکن ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانے میں مدد کی درخواست کی، جبکہ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی مدد اور جدید موسمیاتی نظام کی سخت ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کی لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا
  • سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار کمی
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی