بھارت میں جہیز کی لعنت؛ سابق خاتون عالمی چیمپئن کو بھی نہ بخشا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بھارت کی سابق عالمی چیمپیئن باکسر سویتی بورا نے اپنے شوہر دیپک ہڈا کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ارجن ایوارڈ یافتہ اور سابق عالمی چیمپیئن باکسر سویتی بورا نے اپنے شوہر اور کبڈی کھلاڑی دیپک ہڈا کے خلاف جہیز کیلئے اہلخانہ پر حملے کے الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
خواتین پولیس اسٹیشن حصار کی ایس ایچ او سیما نے بتایا کہ 25 فروری کو سابق عالمی چیمپیئن باکسر سویتی بورا نے اپنے شوہر کیخلاف شکایت درج کرائی تھی، جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ شوہر نے جہیز کیلئے مجھ پر دباؤ ڈالتا ہے اور اہلخانہ پر حملہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت کو کپتان روہت شرما کی صورت میں بڑا دھچکا
دوسری جانب دیپک ہڈا نے اپنی اہلیہ، سابق عالمی چیمپیئن باکسر سویتی بورا کے الزامات کو مسترد کردیا ہے، انکا کہنا ہے کہ میں اپنی بیوی کے خلاف کوئی منفی تبصرہ نہیں کروں گا، مجھے میری بیوی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
کبڈی کھلاڑی پر مقدمہ بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 85 کے تحت درج کیا گی ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہونے کی وجہ "کپتانی" کا جھگڑا نکلی
خیال رہے کہ دیپک ہڈا نے 2024 کے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں روہتک ضلع کے میہم حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور الیکشن لڑا تھا تاہم انہیں شکست ہوئی تھی۔
دیپک ہڈا 2016 میں اس ہندوستانی کبڈی ٹیم کا حصہ تھے جس نے ساؤتھ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل اور 2014 ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔
محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔