وفاقی کابینہ میں کون کون سے نئے وزرا شامل ہو رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پاکستان کی وفاقی کابینہ میں کم ازکم 4 نئے وزرا شامل ہو رہے ہیں جن میں پنجاب سے 2 اور صوبہ بلوچستان اور سندھ سے ایک ایک وزرا کی شمولیت یقینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ میں توسیع کا امکان، سب سے نمایاں چہرہ کون سا ہوگا؟
ذرائع کے مطابق نئے وزرا کی تقریب حلف برداری اگلے چند گھنٹوں میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔
نئے وفاقی وزرا، وزرائے مملکت کی حلف برداری کی تقریب کچھ دیر میں ہوگی۔صدر مملکت نو منتخب وزراسے ایوان صدر میں 5 بجے حلف لیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ ارکان تقریب حلف برداری میں شرکت کرینگے۔وزیراعظم شہباز شریف معاونین خصوصی کا نوٹیفکیشن جاری کرینگے۔کابینہ میں نئے آنیوالے مشیروں کے بھی نوٹیفکیشن متوقع ہے
پاکستان مسلم لیگ ن نے سیاسی میدان میں مزید متحرک ہونے کے ساتھ ساتھ وفاقی کابینہ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ زرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی سے طارق فضل چوہدری اور حنیف عباسی کی کابینہ میں شمولیت ہو گی جبکہ سندھ سے ایم کیو ایم رہنما مصطفی کمال اور بلوچستان سے خالد مگسی بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حنیف عباسی کو ریلوے کی وزارت کا قلمدان دیا جائے گا جبکہ طارق فضل چوہدری کو صحت جبکہ مصطفی کمال کو میری ٹائم وزارت دئیے جانے کا امکان ہے۔۔ اس سلسلے میں حنیف عباسی چند دن قبل لاہور میں رہلوے حکام کے ساتھ ایک اجلاس میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وفاق کے بعد پنجاب کی صوبائی کابینہ کی توسیع کی ہدایت کی ہے جس کے نتیجے میں سابق وفاقی وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان کو بھی اہم حکومتی زمہ داری ملنے کا امکان ہے۔
جمعرات کو سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں اہم ملاقاتیں کی ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ سے پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال، انجئینر امیر مقام، انوشہ رحمان، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں گلگت بلتستان انتخابات میں پارٹی پوزیشن پر تبادلہ خیال ہوا۔ مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا تنظیم کے صدر نے گلگت بلتستان انتخابات کے بارے میں بریفنگ دی۔
خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو صوبے کے اضلاع کا دورہ کرنے کا مشورہ دیا۔ ملاقات میں میاں نوازشریف نے گلگت بلتستان انتخابات کرنے کے لیے تنظیمی عہدیداروں کو ہدایت کی جبکہ پارٹی کو فعال کرنے کے لیے عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کا حکم دیا۔
نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی ایک سالہ کارکردگی کو عوام کے سامنے رکھا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نواز شریف کا امکان شریف نے
پڑھیں:
میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
میٹا نے انسٹاگرام اور فیس بک سمیت اپنے پلیٹ فارمز پر بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئے ٹولز اور اَپ ڈیٹس کا اعلان کیا ہے۔
ان اقدامات میں نوجوان صارفین کے لیے ڈائریکٹ میسجنگ میں بہتری، عریانیت کے تحفظ میں وسعت اور بچوں پر مشتمل بالغ افراد کے زیرِانتظام اکاؤنٹس کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔
اب نو عمر نوجوان صارفین کے اکاؤنٹس پر یہ وضاحت زیادہ واضح انداز میں نظر آئے گی کہ وہ کس سے میسج پر بات کر رہے ہیں، جیسے کہ حفاظتی تجاویز، اکاؤنٹ کب بنایا گیا اور ایک ہی وقت میں کسی میسج بھیجنے والے کو بلاک اور رپورٹ کرنے کا نیا آپشن شامل ہے۔
صرف جون کے مہینے میں ہی نوجوانوں نے میٹا کے حفاظتی نوٹسز کے ذریعے 10 لاکھ اکاؤنٹس کو بلاک کیا اور 10 لاکھ اکاؤنٹس کی رپورٹ کی۔
میٹا نے بین الاقوامی ’’سیکسوٹارشن‘‘ فراڈز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ’’لوکیشن نوٹس‘‘ کا فیچر متعارف کروایا ہے۔ 10 فیصد سے زائد صارفین نے اس نوٹس پر کلک کر کے مزید معلومات حاصل کیں۔ یہ نوٹس صارفین کو اس وقت خبردار کرتا ہے جب وہ کسی دوسرے ملک میں موجود فرد سے چیٹ کر رہے ہوں، جو اکثر نوجوانوں کو استحصال کا نشانہ بنانے کی ایک چال ہوتی ہے۔
نوجوانوں کے لیے اہم ’’عریانیت تحفظ‘‘ فیچر جو مشکوک برہنہ تصاویر کو خودکار طریقے سے دھندلا کر دیتا ہے، اب بھی وسیع پیمانے پر فعال ہے۔ جون تک، 99 فیصد صارفین، جن میں نو عمر نوجوان بھی شامل ہیں، نے یہ سیٹنگ فعال رکھی۔ اس فیچر کی وجہ سے غیر مناسب مواد فارورڈ کرنے کی شرح میں نمایاں کمی آئی، تقریباً 45 فیصد افراد نے وارننگ ملنے کے بعد ایسی تصاویر کو شیئر نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایسے اکاؤنٹس جو بالغ افراد چلاتے ہیں اور جن میں بچوں کو نمایاں کیا گیا ہوتا ہے، جیسے والدین یا ٹیلنٹ ایجنٹس کے زیرِانتظام اکاؤنٹس، میٹا اب ان پر بھی نو عمر نوجوان صارفین جیسے حفاظتی اقدامات لاگو کر رہا ہے۔ ان میں سخت میسج کنٹرول اور ’’ہیڈن ورڈز‘‘ شامل ہیں جو نازیبا گفتگو کو خود بخود فلٹر کر دیتے ہیں۔ اس کا مقصد ناپسندیدہ یا نامناسب رابطوں کو پیشگی روکنا ہے۔
علاوہ ازیں، میٹا مشتبہ افراد کے لیے ایسے اکاؤنٹس کی تلاش اور سفارشات میں ان کی واضح طور پر دیکھائی دینے کو کم کرے گا تاکہ ان کا سامنے ظاہر ہونا مشکل ہو۔ اس سے قبل، میٹا ان اکاؤنٹس پر گفٹ قبول کرنے یا پیڈ سبسکرپشن کی سہولت بھی ختم کر چکا ہے۔
مزید سخت اقدامات کے تحت، میٹا نے تقریباً 1 لاکھ 35 ہزار انسٹاگرام اکاؤنٹس ختم کیے جو بچوں کے نمایاں اکاؤنٹس پر جنسی نوعیت کے تبصرے کرتے یا تصاویر درخواست کرتے تھے۔ مزید 5 لاکھ فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی حذف کیے گئے جو ان ہی اکاؤنٹس سے منسلک تھے۔
میٹا دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ ’’ٹیک کوالیشن‘‘ کے ’’لینٹرن پروگرام‘‘ کے ذریعے بھرپور شراکت داری قائم کر رہا ہے تاکہ ایسے نقصان پہنچانے والے عناصر دیگر پلیٹ فارمز پر دوبارہ سرگرم نہ ہو سکیں۔