بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں آج صوبائی اسمبلی کے موجودہ ایوان کو منہدم کرکے نیا ہال کسی متبادل مقام پر تعمیر سے متعلق رائے لی جائے گی، دو قراردادیں بھی کارروائی کا حصہ ہوں گی۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے اسپیکر عبداالخالق اچکزئی کی زیر صدارت ہوگا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایوان میں تجویز پیش کریں گے کہ بلوچستان اسمبلی کا 38سال قبل تعمیر ہونے والے ہال (ایوان) خستہ حال ہوچکا ہے جسے منہدم کر کے اسکی جگہ نیا ہال تعمیر کیا جائے جو نسٹ یونیورسٹی کے قریب یا سریاب روڈ پر تعمیر کیا جائے۔
اجلاس میں ارکان سے اس تحریک پر رائے لی جائے گی، اجلاس میں صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور بلوچستان اسمبلی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کریں گے۔
اجلاس میں بلوچستان مائنز اینڈ منرلز کا مسودہ قانون، بلوچستان پراونشل موٹر وہیکلز (ترمیمی) مسودہ قانون پیش کیے جائیں گے۔
اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری مینہ مجید پی سی ایس اور دیگر مسابقتی امتحانات کی attempts کی تعداد کو 3 سے بڑھا کر 5 کرنے کی قرارداد پیش کریں گی۔
اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کوئٹہ سے کراچی اور ملک کے دیگر شہروں کو جانے والی تمام ایئر لائنز کے کرایوں میں کمی کرنے کی قرار داد پیش کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی اجلاس میں پیش کریں
پڑھیں:
مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی
پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں اب تک اپوزیشن اور حکومت کے درمیان کئی مسائل پر ٹکراؤ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن بہار کی ووٹر لسٹ کا معاملہ اب مرکزِ نگاہ بن چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے مسئلے پر اپوزیشن کے زبردست احتجاج کے سبب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ بدھ کے روز صبح 11 بجے جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ کے جائزے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا، جس پر حکومت کی جانب سے کوئی رضامندی نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی۔ اس کے باعث دونوں ایوانوں کا سوال و جواب کا وقت بھی متاثر ہوا اور کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
دوپہر 12 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو نعرے بازی جاری رہی، جس کے بعد کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے موخر کی گئی۔ جب 2 بجے اجلاس پھر شروع ہوا تو ایک بار پھر شور شرابہ جاری رہا۔ راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر سربانند سونوال نے سمندر کے ذریعے مال برداری سے متعلق ایک بل ایوان میں پیش کیا، لیکن اپوزیشن نے اس موقع پر بھی بہار ووٹر لسٹ کے معاملے پر نعرے لگائے اور اپنی نشستوں سے اٹھ کر ایوان کے وسط میں آ گئے۔ اسی طرح کی صورت حال لوک سبھا میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں اپوزیشن نے اسی مسئلے پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا۔ یہاں "گووا اسمبلی حلقہ شیڈیولڈ ٹرائب نمائندگی کا دوبارہ تعین بل 2024" پیش ہونا تھا، لیکن شور شرابے کے باعث ایوان میں کوئی کاروائی ممکن نہ ہو سکی۔
پیٹھاسین افسر کرشنا پرساد تینیٹی نے اراکین سے بار بار اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر واپس آ کر کارروائی کو جاری رہنے دیں، مگر اپوزیشن اپنی مانگ پر اٹل رہی۔ آخرکار ہنگامہ کم نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی کو جمعرات 11 بجے صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز دونوں ایوانوں میں سوال و جواب کا وقت مکمل طور پر ضائع ہوگیا۔ ہنگامہ اس قدر شدید تھا کہ دن بھر کارروائی معمول پر نہ آ سکی اور ایوان متعدد بار ملتوی کرنا پڑا۔ پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں اب تک اپوزیشن اور حکومت کے درمیان کئی مسائل پر ٹکراؤ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن بہار کی ووٹر لسٹ کا معاملہ اب مرکزِ نگاہ بن چکا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ اس جائزے کے ذریعے جان بوجھ کر اقلیتی ووٹروں کو ہدف بنایا جا رہا ہے، جبکہ حکومت نے ابھی تک اس پر کوئی واضح جواب نہیں دیا۔