WE News:
2025-10-29@16:32:04 GMT

پی ایس ایل انتظامیہ نے نئی ٹیموں کی نیلامی کی تصدیق کر دی

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

پی ایس ایل انتظامیہ نے نئی ٹیموں کی نیلامی کی تصدیق کر دی

پاکستان سپر لیگ  (پی ایس ایل) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر نے تصدیق کی ہے کہ سال 2026 میں لیگ کے 11ویں ایڈیشن کے لیے 2 نئی فرنچائز ٹیموں کی نیلامی منعقد کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فرنچائزز کے نئے 10 سالہ معاہدے: 2 نئی ٹیموں کا اضافہ، لیگ 8 ٹیمیں کھیلیں گی

یہ اعلان انہوں نے بدھ کے روز نیشنل بینک اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا جہاں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ جلد ہی نئی فرنچائزز کے لیے نیلامی کا عمل شروع کرے گا۔

سلمان نصیر نے کہا کہ 2 نئی پی ایس ایل فرنچائزز کے لیے نیلامی ہوگی۔ بولی لگانے والی پارٹیاں شہر کے ناموں کی فہرست سے اپنی ٹیم منتخب کر سکیں گی۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ لیگ کے آغاز سے تمام موجودہ اسپانسرشپ اور فرنچائز معاہدے ختم ہو چکے ہیں کیونکہ پی ایس ایل کا 10واں سیزن مکمل ہو چکا ہے جو کہ لیگ کی ترقی کے لیے ایک اہم مرحلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ تمام بڑے معاہدے بشمول اسپانسرز اور فرنچائزز 10 سال کے بعد ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ بی ایل 11ویں اور 12ویں سیزن کے لیے ٹائٹل اسپانسر کے طور پر موجود رہے گا۔

پی ایس ایل کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے سلمان نصیر نے کہا کہ سنہ 2015 میں جب یہ ٹورنامنٹ شروع ہوا تو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ واپس نہیں آئی تھی اور ابتدائی دور میں دلچسپی اور اسپانسرز کی تعداد محدود تھی۔

مزید پڑھیے: پی ایس ایل 11 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت، چیف ایگزیکٹو نے تصدیق کردی

انہوں نے کہا کہ شروع میں دلچسپی کم تھی اور اسپانسرز بھی محدود تھے لیکن جیسے ہی یوا اے ای لیگ میں شروع ہوئی یہ جلد مقبول ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا کی عالمی وبا جیسے مشکل حالات کے دوران بھی پی ایس ایل کبھی نہیں رکی۔

انہوں نے فرنچائزز کے کردار کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ لیگ نے سیاسی اور علاقائی عدم استحکام کے وقتوں سمیت چیلنجنگ حالات میں اپنا نام قائم رکھا۔

مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے نصیر نے کہا کہ فیصل آباد اور پشاور کو ممکنہ پی ایس ایل کے مقامات کے طور پر زیر غور رکھا جا رہا ہے اور دونوں شہروں میں کرکٹ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اور اسٹیک ہولڈرز کی کوشش ہے کہ ہم اپنی موجودگی صرف ان 4 شہروں تک محدود نہ رکھیں بلکہ مزید علاقوں میں پھیلائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پشاور اسٹیڈیم کے لیز معاملات زیر غور ہیں اور یہ دونوں مقامات ہماری طویل مدتی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

سلمان نصیر نے یہ بھی واضح کیا کہ نئی ٹیموں کی شمولیت کے بعد مقامات اور میچز کی تقسیم کے حتمی فیصلے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے مشورے سے کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ایس ایل پی ایس ایل 11 پی ایس ایل 2026 پی ایس ایل نئی ٹیمیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی ایس ایل 11 پی ایس ایل 2026 پی ایس ایل نئی ٹیمیں نئی ٹیموں کی فرنچائزز کے پی ایس ایل نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

ٹی20 کرکٹ میں بدترین کارکردگی، آخری 25 میچوں میں بڑی ٹیموں کے خلاف پاکستان کے نتائج کیا رہے؟

گزشتہ چند برس میں ٹی20 کرکٹ کے میدان میں پاکستان کی کارکردگی تشویشناک حد تک تنزلی کا شکار رہی ہے۔ عالمی سطح پر مضبوط حریفوں کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں کا گراف نہ صرف نیچے گیا ہے بلکہ اعداد و شمار ایک افسوسناک تسلسل کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے بڑی ٹیموں کے خلاف آخری 25 ٹی20 میچوں میں صرف ایک کامیابی حاصل کی، جبکہ 24 مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق:

بھارت کے خلاف آخری 5 ٹی20 میچوں میں پاکستان تمام میچ ہارا (0-5)۔

مزید پڑھیں: پاکستانی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت، جنوبی افریقہ نے پہلے ٹی20 میں 55 رنز سے شکست دیدی

آسٹریلیا کے خلاف پچھلے 7 میچوں میں بھی نتیجہ یکساں رہا، تمام میچ ہارے گئے (0-7)۔

انگلینڈ کے خلاف حالیہ 5 مکمل ٹی20 میچوں میں بھی پاکستان کو کوئی فتح نصیب نہ ہوئی (0-5)۔

جنوبی افریقہ کے خلاف آخری 3 مکمل مقابلوں میں بھی پاکستان کامیابی حاصل نہ کر سکا (0-3)۔

نیوزی لینڈ کے خلاف 5 میچوں کی حالیہ سیریز میں پاکستان کو صرف ایک کامیابی (1-4) ملی۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم ایک ٹی 20 میچ میں کتنے عالمی ریکارڈز توڑ سکتے ہیں؟

ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان ٹیم حالیہ برسوں میں عالمی معیار کی ٹیموں کے مقابلے میں مستقل مزاجی اور جیت کا جذبہ برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کارکردگی بیٹنگ میں غیر یقینی، بولنگ میں ناہمواری اور مجموعی ٹیم حکمتِ عملی میں خلا کی عکاس ہے۔ شائقینِ کرکٹ اب آئندہ سیریز میں بہتری کی اُمید لگائے بیٹھے ہیں۔

حالیہ اعداد و شمار اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹی20 فارمیٹ میں اپنی پوزیشن بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی، ٹیم توازن اور ذہنی مضبوطی کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسٹریلیا انڈیا انگلینڈ بابار اعظم پاکستان پاکستان کرکٹ بورڑ جنوبی افریقہ سلمان علی آغا نیوزی لینڈ

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل، دو نئی فرنچائز کے لیے نیلامی کا اعلان
  • بحریہ ٹاؤن کی ایک اور جائیداد نیلام، معروف کاروباری شخصیت مصور عباسی نے کامیابی حاصل کرلی
  • پی ایس ایل میں توسیع، سی ای او نے 2 نئی ٹیموں کیلئے آکشن کرانے کا اعلان کردیا
  • ریلوے کا نئے طریقۂ کار کے تحت ٹرینوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ
  • ٹی20 کرکٹ میں بدترین کارکردگی، آخری 25 میچوں میں بڑی ٹیموں کے خلاف پاکستان کے نتائج کیا رہے؟
  • حقوق طلبہ پرامن دھرنے پر انتظامیہ کی غنڈہ گردی قابل مذمت ہے
  • شرح سود میں کمی نہ کرنا معیشت کے لیے نقصان دہ ہے، سلیم ولی محمد
  • پاک فوج کی کاوشوں سے گوادر میں کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد
  • پی ایس ایل فرنچائزز کے نئے 10 سالہ معاہدے: 2 نئی ٹیموں کا اضافہ، لیگ 8 ٹیمیں کھیلیں گی